• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ڈی ایم کا سپریم کورٹ کے باہراحتجاجی دھرنا، اتحادیوں کی شرکت

حکومتی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سپریم کورٹ کے باہراحتجاجی دھرنا دیا۔ فضل الرحمان کی قیادت میں ہونے والے دھرنے میں جمعیت علماء اسلام (ف) کے ساتھ حکمران جماعت ن ليگ، اتحادی پیپلز پارٹی کی نمائندگی بھی موجود تھی جبکہ پی ڈی ایم کے دیگر دھڑے بھی موجود تھے۔ 

ن لیگی سینئر نائب صدر مریم نواز بھی پی ڈی ایم سربراہ فضل الرحمان کے ہمراہ اسٹیج پر موجود تھیں۔

سپریم کورٹ کے باہر دھرنے کے لیے پی ڈی ایم کے کارکن ریڈ زون میں موجود رہے، جو سپریم کورٹ کے باہر ججز گیٹ تک پہنچے۔

ریڈ زون جانے والے راستے گاڑیوں کے لیے بند کیے گئے، ملک کے مختلف شہروں سے بھی مظاہرین کی قافلوں کی شکل میں آمد کا سلسلہ جاری رہا۔ 

مولانا فضل الرحمٰن واضح کر چکے تھے کہ احتجاج سپریم کورٹ کے سامنے ہی ہو گا۔

احتجاج میں مسلم لیگ ن کی نمائندگی ن لیگ کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے کی جبکہ پیپلز پارٹی کے رہنما بھی شریک ہوئے۔

پولیس نے دھرنے میں شریک عوام سے تعاون کی اپیل کی۔

پولیس کے ترجمان نے کہا کہ کوشش ہے کہ پی ڈی ایم سپریم کورٹ کے انٹری گیٹ کے سامنے پڑاؤ نہ ڈالے۔

صورتِحال پُرامن ہے: اسلام آباد پولیس

اسلام آباد کیپٹل پولیس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مظاہرین ریڈ زون میں داخل ہو گئے، صورتِ حال پُر امن ہے۔

ترجمان کیپٹل پولیس نے کہا کہ عوام سے گزارش ہے کہ پُر امن رہیں اور پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔

اسلام آباد میں PDM کے مظاہرین سرینا چوک کے راستے سے ریڈ زون میں داخل ہو رہے ہیں—ٹوئٹر ویڈیو گریب
اسلام آباد میں PDM کے مظاہرین سرینا چوک کے راستے سے ریڈ زون میں داخل ہو رہے ہیں—ٹوئٹر ویڈیو گریب

مظاہرین نے انتظامیہ اور پولیس کو پیچھے دھکیلا: ضلعی انتظامیہ

اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق پی ڈی ایم کے مظاہرین سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کرنے کے لیے سرینا چوک سے ریڈ زون میں داخل ہوئے۔

ضلعی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے مظاہرین نے انتظامیہ اور پولیس کو پیچھے دھکیلا، اس موقع پر انتظامیہ کی جانب سے مظاہرین کو حکومتی احکامات سے آگاہ کیا گیا۔

اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے وزراتِ داخلہ کو اس صورتِ حال کے بارے میں آگاہ کر دیا۔

ضلعی انتظامیہ نے پی ڈی ایم کو احتجاج کی اجازت دینے کا فیصلہ وزراتِ داخلہ سے مشروط کیا تھا۔

اسلام آباد پولیس کے مطابق ریڈ زون میں داخلے یا نکلنے کے لیے صرف مارگلہ روڈ استعمال کیا جانا تھا۔

اسلام آباد میں PDM کے مظاہرین سپریم کورٹ کے ججز گیٹ کےسامنے جمع ہیں—ٹوئٹر ویڈیو گریب
اسلام آباد میں PDM کے مظاہرین سپریم کورٹ کے ججز گیٹ کےسامنے جمع ہیں—ٹوئٹر ویڈیو گریب

ق لیگ PDM کےاحتجاج میں شرکت کریگی: چوہدری شافع

مسلم لیگ ق کے رہنما چوہدری شافع حسین کا کہنا تھا کہ ق لیگ سپریم کورٹ کے باہر پی ڈی ایم کے احتجاج میں شرکت کرے گی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مسلم لیگ ق کا قافلہ پی ڈی ایم کے احتجاج میں شرکت کے لیے اسلام آباد پہنچ گیا۔

اسلام آباد میں PDM کے جلسے کا اسٹیج کا کنٹینر سپریم کورٹ کے سامنے کھڑا ہے—ٹوئٹر ویڈیو گریب
اسلام آباد میں PDM کے جلسے کا اسٹیج کا کنٹینر سپریم کورٹ کے سامنے کھڑا ہے—ٹوئٹر ویڈیو گریب

دھرنے کے مقام کا حتمی فیصلہ نہ ہو سکا: DC اسلام آباد

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے دھرنے سے کچھ دیر قبل کہا تھا کہ دھرنے کے مقام کا ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا، اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے اور دفعہ 245 نافذ ہے۔

اس سے قبل پی ڈی ایم و جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کی کال پر سپریم کورٹ آف پاکستان کے سامنے احتجاج و دھرنے کے لیے اسلام آباد پہنچنے والے پی ڈی ایم کے کارکنان نے ریڈزون میں داخلے کی کوشش کی تھی تاہم نادرا چوک پر پہنچنے والے کارکنان کو پولیس نے واپس بھیج دیا تھا۔

اسلام آباد پولیس کی جانب سے کارکنان کو مارگلہ روڈ یا ایوب چوک سے ریڈزون میں داخلے کی ہدایت کی گئی تھی۔

وفاقی دارالحکومت میں تمام صورتِ حال معمول کے مطابق رہی، مارگلہ چوک مکمل طور پر کھلا رہا اور ٹریفک رواں دواں رہا۔

اسلام آباد کی انتظامیہ کی جانب سے ڈی چوک مکمل طور پر بند کر دیا گیا تھا، سپریم کورٹ کے باہر ایف سی اور پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔

مختلف شہروں سے پی ڈی ایم کے کارکنان بسوں میں اسلام آباد پہنچے۔

راولپنڈی میں سیکیورٹی ہائی الرٹ

پی ڈی ایم جماعتوں کے سپریم کورٹ کے باہر احتجاجی دھرنے کے سلسلے میں راولپنڈی میں سیکیورٹی ہائی الرٹ رہی۔

مری روڈ پر صدر سے فیض آباد تک پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی۔

جے یو آئی، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے قافلے براستہ مری روڈ اسلام آباد پہنچے۔

احتجاج میں شرکت کرنے کے لیے پیپلز پارٹی کے کارکنان علامہ اقبال پارک کے باہر جمع ہوئے۔

اسلام آباد کی انتظامیہ نے رانا ثناء کو خدشات بتا دیے

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پی ڈی ایم کے سپریم کورٹ کے سامنے احتجاجی جلسے کے اعلان پر اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناءاللّٰہ کو خدشات سے آگاہ کیا۔

ذرائع کے مطابق اسلام آباد کی انتظامیہ اور پولیس نے وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کو بتایا تھا کہ سپریم کورٹ کے باہر عوام کے بڑی تعداد میں جمع ہونے سے سیکیورٹی خدشات ہوں گے۔

اسلام آباد کی انتظامیہ اور پولیس نے رانا ثناء اللّٰہ کو بتایا تھا کہ ریڈ زون میں اہم سرکاری عمارتیں اور سفارت خانے موجود ہیں، احتجاج کے باعث شر پسند عناصر مجمعے کی آڑ میں ریڈ زون میں داخل ہو سکتے ہیں۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دفعہ 144 اور دفعہ 245 نافذ تھی۔

ریڈ زون میں پولیس، ایف سی اور رینجرز کے جوان تعینات تھے۔ دفعہ 245 کے تحت اہم عمارتوں کے باہر پہلے ہی فوج تعینات تھی۔

قومی خبریں سے مزید