حکومت اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف میں مذاکرات ناکام ہو گئے۔
ذرائع کے مطابق احتجاج سپریم کورٹ کے سامنے ہی ہوگا، مولانا فضل الرحمٰن نے حکومت کو واضح کر دیا۔
مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ ایک سے 2 بجے کے درمیان احتجاج کا آغاز ہو جائے گا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھرنے کا اسٹیج سپریم کورٹ سے تھوڑا پیچھے لگوائیں گے۔
الیکشن کمیشن، وزیرِ اعظم ہاؤس کے سامنے اسٹیج لگ جائے تو اعتراض نہیں۔
ذرائع نے کہا کہ سپریم کورٹ کی انٹری، بالکل سامنے اسٹیج نہ لگایا جائے یہی حکمت عملی ہے۔
پی ڈی ایم جماعتوں کے سپریم کورٹ کے باہر احتجاجی دھرنے کے سلسلے میں راولپنڈی میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔
مری روڈ پر صدر سے فیض آباد تک پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دفعہ 144 اور دفعہ 245 نافذ ہے۔
ریڈ زون میں پولیس، ایف سی اور رینجرز کے جوان تعینات ہیں، دفع 245 کے تحت اہم عمارتوں کے باہر پہلے ہی فوج تعینات ہے۔