چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) نے مجھے 8 نام دیے جو مطلوب ہیں۔
کمشنر کی قیادت میں زمان پارک آنے والی حکومتی ٹیم سے ملاقات پر عمران خان نے کہا کہ آج کمشنر اور ڈی سی سے ملاقات ہوئی، انہوں نے 8 نام دیے جو مطلوب ہیں، انہیں کہا گیا مطلوب لوگوں سے اپیل کریں کہ خود کو حوالے کردیں۔
اس پر عمران خان نے کمشنر اور حکومتی ٹیم کے ارکان سے کہا کہ اگر آپ ثبوت دے دیں کہ تحریک انصاف کے لوگ ملوث تھے تو ہم پکڑوانے میں مدد کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے تو پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اگر یہاں کوئی دہشت گرد ہے تو آپ آجائیں، اب انہوں نے کہا کہ زمان پارک میں دہشت گرد نہیں مطلوب افراد ہیں۔
عمران خان نے مزید کہا کہ مطلوب تو آپ جس کو کہہ دیں وہ مطلوب ہے، اس میں تو ہمارے ساڑھے 7 ہزار لوگ پکڑے ہیں، اس وقت تو جو پی ٹی آئی میں ہے وہ مطلوب ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ میں نے ان کو کہا کہ اندر آکر دیکھ لیں اندر تو کوئی مطلوب آدمی نہیں، اگر آپ دہشت گرد یا مطلوب ڈھونڈنے آئے ہیں تو میرے گھر کو سرچ کرنے کی کیا ضرورت ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ اگر ہم سرچ کی اجازت دیں گے بھی تو لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق ہوگا، عدالت نے سرچ کے لیے کہا تھا ایک نمائندہ ان کا ایک ہمارا اور ایک خاتون افسر بھی ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ پہلے بھی انہوں نے دھاوا بولا، پھر کہا گیا اسلحہ مل گیا چیزیں چوری کرکے لے گئے۔
عمران خان نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق سرچ کرنا چاہتے ہیں تو بسم اللّٰہ کریں جبکہ اُن کا کہنا تھا کہ سارے گھر والے باہر نکلیں پھر ایک ایک چیز کوسرچ کریں گے۔
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ 27 سال سے سیاست کر رہا ہوں کبھی کسی کو جلاؤ گھیراؤ کی اجازت نہیں دی، ہم بار بار جلاؤ گھیراؤ کی مذمت کر رہے ہیں، پوری قیادت مذمت کر چکی۔
انہوں نے کہا کہ صرف جناح ہاؤس نہیں جو بھی عمارتیں جلائی گئیں سب کی مذمت کی، اگر یہ ثبوت دے دیں کہ ہماری جماعت کے لوگ ملوث تھے تو ہم پکڑوانے میں مدد کریں گے۔
عمران خان نے کہا کہ کارروائی کی آڑ میں یہ ایک سازش کے تحت پی ٹی آئی کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ساڑھے 7 ہزار لوگ اور پوری قیادت ملوث ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ حکومتی ٹیم سے میں نے پوچھا کہ جو آپ کے حوالے لوگ ہیں، ان سے کیا برتاؤ ہو رہا ہے۔