چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے ابھی تک یہ سمجھ نہیں آیا کہ میری حکومت گرانے کا مقصد کیا تھا؟۔
امریکی ٹیلی ویژن چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم جنگل کے قانون کی جانب بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے فوج سے کبھی مسئلہ نہیں تھا، پچھلے 60 سال کا آدھا عرصہ ملک میں فوجی حکومت رہی۔
ملکی معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم آج سری لنکا سے بھی بدتر معاشی حالت میں ہیں۔ پاکستان کو اس وقت استحکام کی ضرورت ہے جو صرف انتخابات کے ذریعے ہی ممکن ہے۔
عمران خان نے کہا کہ جب حکومت سپریم کورٹ کے احکامات ماننے سے انکار کردے تو ملک میں جمہوریت ممکن نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت 10 ہزار سے زیادہ پی ٹی آئی ورکرز جیل میں ہیں، فوجی عدالتوں میں ہمارے خلاف مقدمات چلانے کی بات ہو رہی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھ پر قاتلانہ حملے کی ایک وجہ یہ تھی کہ میری جماعت مقبول سے مقبول تر ہو رہی ہے۔ میری سیاسی جماعت پر پابندی لگانے کی کوشش ہو رہی ہے۔