• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں اب منکی پاکس کا کوئی کیس نہیں، وزارتِ صحت

فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزارتِ صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اب منکی پاکس کا کوئی کیس نہیں ہے۔

 ترجمان وزارتِ صحت نے بتایا کہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) میں داخل ہونے والے منکی پاکس کا شکار دونوں مریض صحتیاب ہونے کے بعد ڈسچارج ہوچکے ہیں۔

وزارتِ صحت کے ترجمان کے مطابق، پاکستان میں اب تک منکی پاکس کے 5 کیسز رجسٹرڈ ہو چکے ہیں اور سب ہی صحتیاب ہو چکے ہیں۔

یاد رہے کہ 17 اپریل کو سعودی عرب سے پاکستان آنے والے دو افراد میں منکی پاکس کی تصدیق ہوئی تھی۔

منکی پاکس ہے کیا؟

منکی پاکس بیماری، منکی پاکس وائرس کے انفیکشن کے باعث ہوتی ہے، یہ وبا 1958ء میں تحقیق کے مقصد کے لیے رکھے گئے بندروں کی کالونی میں پھوٹی تھی، اسی لیے اس کا نام منکی پاکس رکھا گیا تھا۔

انسانوں میں منکی پاکس کا پہلا کیس 1970ء میں جمہوریہ کانگو میں اس وقت ریکارڈ کیا گیا تھا جب وہاں اسمال پاکس(Smallpox) وبا پر قابو پانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کوششیں کی جارہی تھیں۔

افریقا سے باہر یہ انفیکشن انسانوں کے سفر یا جانوروں کی درآمد کے ذریعے پھیلتا ہے اور اب تک یہ وائرس برطانیہ، امریکا، کینیڈا، اسرائیل، سنگاپور اور پاکستان سمیت کئی ممالک میں رپورٹ ہوچکا ہے۔

منکی پاکس کی علامات کیا ہیں؟

انسانوں میں منکی پاکس کی علامات اسمال پاکس (Smallpox) جیسی ہوتی ہیں لیکن ان کی شدت کچھ کم ہوتی ہے۔

منکی پاکس کی ابتدائی علامات میں بغلوں کے اندر سوجن، بخار، سردرد، پٹھوں میں درد، سانس لینے میں دشواری، 10دن میں پیپ کےچھالے نمودار ہونا، علامات کا چار ہفتوں تک رہنا اور تھکاوٹ شامل ہے۔

درج بالا ابتدائی علامات ظاہر ہونے کے ایک سے تین روز کے اندر (کبھی کبھی اس سے زیادہ عرصہ بھی لگ سکتا ہے) متاثرہ مریض کے جسم پر آبلے دار دانے نکلنا شروع ہوجاتے ہیں اور اکثر اس کی ابتدا چہرے سے ہوتی ہے اور پھر بتدریج پورے جسم پر پھیل جاتے ہیں۔ 

صحت سے مزید