• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تنہائی سالانہ کتنے لوگوں کی اموات کا سبب بن رہی ہے؟

— فائل فوٹو
— فائل فوٹو 

تنہائی اب صرف انسان کے لیے ایک احساس نہیں بلکہ سنگین مسئلہ بنتی جارہی ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ تنہائی ہرسال دنیا بھر میں 8 لاکھ 71 ہزارسے زیادہ اموات کا باعث بنتی ہے۔

ادارے نے رپورٹ میں تنہائی کو موجودہ وقت میں صحت کے حوالے سے ایک بڑا چیلنج قرار دیتے ہوئے حکومتوں اور کمیونیٹیز پر زور دیا کہ وہ سماجی روابط کو ترجیح دیں۔

رپورٹ میں تنہائی کو سماجی تعلقات کے درمیان پریشان کن فرق کے طور پر بیان کیا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس اذانوم گیبریئس کا کہنا ہے کہ ایسے وقت میں جب لوگ انٹرنیٹ کے ذریعے پہلے سے کہیں زیادہ آپس میں ایک دوسرے سے رابطے میں ہیں پھر بھی ایسے لوگوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے جو خود کو تنہا محسوس کرتے ہیں۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ اس تضاد کو فوری طور پر حل کیا جانا چاہیے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عالمی سطح پر ہر 6 میں سے 1 فرد تنہائی کا شکار ہے اگرچہ یہ مسئلہ ہر عمر کے لوگوں کو متاثر کررہا ہے لیکن تنہائی کا سب سے زیادہ اثر نوجوان، معمر افراد اور کم آمدنی والے ممالک کے شہریوں پر پڑتا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کمیشن کے شریک چیئرمین چیڈو ایم پمبا نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا کے ذریعے آپس میں ایک دورے سے رابطے میں رہنے والے نوجوانوں میں بھی تنہائی کے جذبات بڑے پیمانے پر پائے جاتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جیسا کہ ٹیکنالوجی ہمارے معاشروں کی تشکیل نو کر رہی ہے اس لیے ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ کیا واقعی ٹیکنالوجی ہمیں ایک دوسرے کے قریب لاتی ہے۔

عالمی ادارہ صحت نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ایسی پالیسیز بنانے پر زور دیا ہے جو سماجی رابطے کو فروغ دیں اور لوگوں کو سماجی سرگرمیوں میں شامل ہونے کی ترغیب دیں۔

صحت سے مزید