کوئٹہ کے ایئر پورٹ کے قریب کار پر مسلح افراد کی فائرنگ سے ایڈوو کیٹ عبدالرزاق شر جاں بحق ہو گئے، واقعے کے خلاف وکلاء نے عدالتوں کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔
مقتول سابق وزیرِ اعظم عمر ان خان کے خلاف سنگین غداری کے کیس میں پٹیشنر بھی تھے۔
پولیس کے مطابق ایئر پورٹ کے قریب عالمو چوک پر وا قعہ اس وقت پیش آیا جب عبدالرزاق ایڈووکیٹ اپنے گھر سے گاڑی میں عدالت کی جانب جا رہے تھے کہ پہلے سے گھات لگائے افراد نے ان پر فائرنگ کر دی اور موقع سے فرار ہو گئے۔
حملے میں زخمی ہونے کے بعد عبدالرزاق موقع پر ہی دم توڑ گئے۔
واقعے کے بعد پولیس اور ریسکیو کے اداروں نے موقع پر پہنچ کر ان کی لاش کو سول اسپتال منتقل کیا جبکہ پولیس کی جانب سے موقع سے شواہد اکٹھے کیے گئے۔
پولیس سرجن کے مطابق عبدالرزاق شر کو 2 طرف سے نائن ایم ایم پسٹل سے نشانہ بنایا گیا اور انہیں 15 گولیاں لگی ہیں۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی وکلاء کی بڑی تعداد سول اسپتال پہنچنا شروع ہو گئی۔
واقعے کے خلاف وکلاء تنظیموں نے احتجاجاً عدالتوں کا بائیکاٹ کر دیا۔
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے ایڈووکیٹ عبدالرزاق کے قتل پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے واقعے کا نوٹس لے لیا اور آئی جی بلوچستان سے رپورٹ طلب کر لی۔
پولیس کے مطابق واقعے کا مختلف پہلوؤں سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔
سینئر وکیل امان اللّٰہ کنرانی کے مطابق عبدالرزاق سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف سنگین غداری کے کیس میں پٹیشنر تھے۔
عبدالرزاق ایڈووکیٹ نے ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں عمران خان کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی شروع کرنے کی استدعا کی تھی۔
ان کی آئینی درخواست کی سماعت کل 7 جون کو ہو گی۔