وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ روس سے دو طرفہ اقتصادی تعلقات کے فروغ کے خواہاں ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان کے تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان اہم شراکت داری ہے، سی پیک منصوبہ نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کے لیے گیم چینجر ثابت ہوگا۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ عراق اور پاکستان کے درمیان دیرینہ دوستانہ، تاریخی، مذہبی اور ثقافتی تعلقات ہیں۔ عراق کے ساتھ معاشی اور تجارتی شعبوں میں تعلقات کا فروغ چاہتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان دہشتگردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے، پاکستان سمیت پوری دنیا موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہو رہی ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان کو بہت نقصان پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سقوط کابل کے بعد ہمیں نئی حکومت سے بہت توقعات تھیں، افغانستان کی عبوری حکومت عالمی برادری سے وعدے پورے کرے اور عالمی برادری افغانستان کی طالبان حکومت سے رابطے رکھے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ سقوط کابل کے بعد پاکستان میں دہشتگرد حملوں میں اضافہ ہوا ہے، افغان حکومت پر پاکستان کی پوزیشن وہی ہے جو عالمی برادری کی ہے، افغانستان اپنی سرزمین دوسرے ملکوں میں دہشتگردی کے لیے استعمال نہ ہونے دے۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران میں سفارتی تعلقات کا قیام خطے کے لیے بھی مثبت اقدام ہے۔
ملکی سیاست پر بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان عبوری دور میں ہے جہاں ہم جمہوریت کی طرف بڑھ رہے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کا اصل مسئلہ یہ ہے کہ فوج ان کی مدد کیوں نہیں کر رہی، چیئرمین پی ٹی آئی کے فوج سے مسائل اس وقت ہوئے جب فوج نے غیر سیاسی ہونے کا فیصلہ کیا۔