بحر اوقیانوس میں سیاحوں کی لاپتا ہونے والی آبدوز کا معاملہ اب سنگین صورت اختیار کرنے لگا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق آبدوز کی تلاش کا کام تو جاری ہے مگر ہر گزرتے لمحے کے ساتھ اس میں موجود سیاحوں کے لیے مشکلات بڑھ رہی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق سیاحوں کی لاپتا آبدوز میں 30 گھنٹے کی آکسیجن باقی رہ گئی ہے۔
دوسری جانب ٹائٹینک کی تلاش کا دائرہ گہرے پانیوں تک بھی وسیع کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ آبدوز کا رابطہ روانہ ہونے کے 1 گھنٹے 45 منٹ بعد سطح سے منقطع ہوگیا تھا، آبدوز میں ایک پائلٹ اور دو پاکستانیوں سمیت 4 مسافر سوار ہیں جن میں برطانوی ارب پتی ہمیش ہارڈنگ، پاکستانی تاجر شہزادہ داؤد، ان کا بیٹا سلیمان اور آبدوز کمپنی اوشین گیٹ کے چیف ایگزیکٹو اسٹاکٹن رش شامل ہیں۔
آبدوز پر سیاحتی سفر کے لیے فی کس لاگت ڈھائی لاکھ ڈالر ہے، ٹائیٹینک کا ملبہ بحر اوقیانوس میں 12 ہزار500 فٹ کی گہرائی میں موجود ہے۔