• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبر پختونخوا کی نگران کابینہ نے آئین کے آرٹیکل 126 کے تحت نئے مالی سال 2023-24 کے ابتدائی چار ماہ کیلئے ٹیکس فری بجٹ کی منظوری دی ہے۔ تنخواہوں، پنشن اور کم سے کم اجرت میں اضافہ کیا گیا ہے۔ مزدور کی کم سے کم ماہانہ اجرت 26 ہزار سے 32 ہزارروپے کر دی گئی ہے۔ گریڈ ایک سے گریڈ 16 تک کے ملازمین کی تنخواہ میں 35اور گریڈ 17 سے اوپر تک کی تنخواہوں میں 30 فیصد ایڈہاک ریلیف جبکہ ریٹائرڈملازمین کی پنشن میں ساڑھے 17 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ صوبائی ملازمین کا سفری الائونس 50 فیصد اور معذور ملازمین کنونس الائونس 100 فیصد، صوبائی ملازمین کے آرڈرلی الائونس کو 14 ہزار سے بڑھا کر 25ہزار روپے، صوبائی ملازمین کے ڈیپوٹیشن الائونس میں 50فیصد سیکرٹریٹ پرفارمنس الائونس میں 100 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے۔ مشیر خزانہ حمایت اللہ خان نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اخراجات پر پچیس فیصد کٹ لگایا گیا ہے۔ یہ بجٹ سرپلس ہے اور نہ ہی خسارے کا بجٹ ہے۔ بجٹ میں 462ارب روپے اخراجات کیلئے مختص ہیں جبکہ ترقیاتی پروگرام کیلئے 112ارب 11کروڑ 90 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں جو صرف جاری منصوبوں پر خرچ ہونگے۔ بجٹ میں پولیس کیلئے راشن الائونس 600 سے بڑھا کر ایک ہزار روپے کیا گیا ہے۔ نئی اسامیاں پیدا کرنے اور نئی سرکاری گاڑیوں کی خریداری پر پابندی ہوگی۔ صحت کارڈ اور بی آر ٹی کیلئے رواں مالی سال کے مطابق فنڈ مختص کئے گئے ہیں۔نگران حکومت نے صوبائی بجٹ میں مزدوروں کی کم سے کم اجرت، پنشن میں اضافے کو وفاقی حکومت کے قریب ترین رکھنے کی کوشش کی ہے تاہم اس وقت صحت، تعلیم، زراعت کے شعبوں پر سب سے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ توقع ہے کہ مختص رقوم کو ترقیاتی منصوبوں پر خرچ کرنے کو یقینی بنایا جائیگا۔ مہنگائی اور بیروزگاری سے متاثر عوام کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں گے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین