بھارت میں ایک نوجوان کی یوٹیوب سے کمائی ایک کروڑ ہوجانے پر محکمہ انکم ٹیکس کے حکام نے اس کے گھر پر چھاپہ مار دیا۔ حکام نے کمائی کو غیر قانونی قرار دیا جبکہ اہلِ خانہ نے الزامات کو مسترد کردیا۔
ڈیجیٹل پلیٹ فارمز اب لوگوں کی آمدنی کا ایک اہم ذریعہ ہیں، جن میں فیس بک اور یوٹیوب سرفہرست ہیں۔
بھارتی ریاست اتر پردیش میں تسلیم نامی یوٹیوبر کے گھر پر محکمہ انکم ٹیکس نے اس وجہ سے چھاپہ مارا کیونکہ اس نے صرف اپنی ویڈیوز کی مدد سے ایک کروڑ روپے سے زائد کی رقم کمالی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تسیلم پر الزام عائد کیا جارہا ہے کہ اس نے غیرقانونی طریقے سے یہ رقم کمائی ہے، تاہم تسلیم کے اہلِ خانہ نے ان الزامات کو مسترد کردیا۔
تسلیم کے بھائی فیروز کا کہنا ہے کہ تسلیم حصص بازار سے متعلق ویڈیوز بناتے ہیں جبکہ وہ اپنی کمائی پر ٹیکس بھی ادا کرتے ہیں۔
اس نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے یوٹیوب سے حاصل ایک کروڑ 20 لاکھ کی کمائی پر حکام کو 4 لاکھ روپے ٹیکس بھی ادا کیا تھا۔
دوسری جانب محکمہ انکم ٹیکس کا کہنا ہے کہ تسلیم کے گھر سے 24 لاکھ روپے نقدی برآمد ہوئی ہے۔
فیروز کا کہنا ہے کہ ہم کوئی غلط کام نہیں کرتے، ہم اپنا یوٹیوب چینل چلاتے ہیں جس سے ہمیں اچھی آمدن حاصل ہوتی ہے اور یہ حقیقت ہے۔ ایسا محسوس ہورہا ہے کہ ہمارے گھر پر ایک سازش کے تحت منصوبہ بندی کرکے چھاپہ مارا گیا ہے۔
دوسری جانب تسلیم کی والدہ نے بھی بیٹے پر لگے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے بیٹے کو جعل سازی سے پھنسانے کی کوشش کی جارہی ہے۔