• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تعمیراتی عمل میں حفاظت کیلئے فعال نقطہ نظر

دنیا بھر میں اس بات کو تسلیم کیا جاتا ہے کہ تعمیراتی شعبے میں کام کرنے والوں بالخصوص مزدوروں کو تعمیراتی عمل کے دوران حادثات سے بچانے اور ان کی حفاظت کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔ پیشہ ور افراد کا خیال ہے کہ تعمیراتی فرموں کو ورکرز کی حفاظت کو مقدم رکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ وہ تعمیراتی عمل میں ہنر اور مزدوروں کی کمی کو پورا کرتے ہیں۔ دورِ جدید میں کمپنیاں کارکنوں کو تلاش کرنے کے لئے تخلیقی ہو رہی ہیں۔ تجربہ کار افراد کو بھرتی کرنے سے لے کر تجارتی اسکولوں کے ساتھ مل کر کام کرنے تک، تعمیراتی فرمز پروجیکٹ کی آخری تاریخ تک کام کو پورا کرنے کے لیے ہنر مند مزدوروں کو تلاش کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔

تعمیراتی عمل میں معمولی تجربہ رکھنے والے کسی فرد کو لانے سے اسے چوٹ لگنے کا خطرہ رہتا ہے۔ کم عمر کارکنوں کو تعمیراتی سائٹ پر چوٹ لگنے کے زیادہ خطرے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ لہٰذا، تعمیراتی فرمز کو چاہیے کہ وہ کارکنوں کی حفاظت اور بہبود پر بھی زور دیں۔ مسئلہ ایسے لوگوں کو ملازمت دینے کا نہیں ہے جو شعبہ تعمیر میں نئے ہیں، انہیں مناسب تربیت اور نگرانی کی ضرورت ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ ملازمت کی جگہوں پر زیادہ سے زیادہ محفوظ ہیں۔ اس کے لیے ایک ایسی حکمت عملی ترتیب دی جاسکتی ہے جس میں ان تمام کاموں اور خطرات کو زیر غور لایا جائے جن کا کارکنوں کو سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ اس میں ٹھیکیداروں کے کاروبار کی منفرد خصوصیات اور ان کے لیے مخصوص پالیسیوں پر بھی بات کرنی چاہیے۔

حفاظت کیوں اہم ہے؟

تعمیراتی حفاظت اس لیے اہم ہے کیونکہ ایک زخمی یا بیمار کارکن کام نہیں کرسکتااور یوں تعمیراتی فرم کے منصوبے کی تکمیل میں تاخیر ہوسکتی ہے۔ تعمیراتی کارکنوں کو جس قسم کی چوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، وہ ہر تعمیراتی سائٹ کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہیں۔ تعمیراتی کارکنوں کی سب سے عام چوٹوں میں آنکھ کی چوٹیں، جِلد پھٹ جانا، پھسلنا اور گرنا، موچ اور زخم شامل ہیں۔

سب سے عام خطرات

ویسے تو تعمیراتی عمل میں کئی طرح کے خطرات ہوتے ہیں لیکم ان میں چار سب سے زیادہ عام خطرات ہیں جیسے کہ اونچائی سے گرنا، برقی جھٹکا لگنا، مختلف اشیا (کرینیں اور بھاری سامان) کے اندر یا درمیان آجانا، صنعتی ٹرکوں (مثلاً فورک لفٹ) یا دیگر گاڑیوں سے حادثاتی ٹکر ہوجانا۔ یہ خطرات تعمیراتی صنعت میں ہونے والی اموات کی سرفہرست وجوہات بھی ہیں۔

محفوظ تعمیراتی طریقے کیا ہیں؟

حفاظتی پروگراموں کا ہونا محفوظ تعمیراتی طریقوں کے لیے اچھی بنیاد کے طور پر کام کر سکتا ہے۔ اس بارے میں چند تجاویز پیش کی جاتی ہیں جیسے حفاظت اور صحت کو اوّلین ترجیح بنانا، رپورٹنگ سسٹم بنانا، تربیت فراہم کرنا، معائنے کروانا، خطرے پر قابو پانے والے خیالات یکجا کرنا، خطرے سے نمٹنا، ہنگامی حالات پر قابو پانا اور بہتری کے لیے کام کرنا۔

سائٹ پر زخموں سے بچاؤ

ترقی یافتہ ممالک میں تعمیراتی سائٹ پر کام کرنے والوں کا بیمہ کرانے اور سائٹ پر کلینکل سروس مہیا کرنے پر توجہ دی جاتی ہے۔ کارکنوں کی پیشہ ور طبی افراد تک رسائی سے زخموں یا بیماریوں کو روکنے یا ان سے نمٹنے میں مدد ملتی ہے۔ چونکہ تعمیراتی سائٹ پر خطرات مختلف ہوتے ہیں، لہٰذا کچھ کیسز میں چوٹ یا بیماری سے صحت یاب ہونے میں وقت درکار ہوتا ہے۔ ایسے میں انھیں ذہنی سکون کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ جلد صحت یابی حاصل کرسکیں۔

دماغی صحت اور کارکنان کی حفاظت 

تعمیراتی صنعت میں مزدوروں کی ذہنی صحت اور تندرستی زیادہ توجہ کا مرکز بنتی جا رہی ہے۔ فیوچر آف بینیفٹ پلس سروے میں یہ پایا گیا کہ تعمیراتی صنعت میں ذہنی صحت کے خدشات سب سے زیادہ ہیں۔ اس کی ایک مثال یہ ہے کہ وبائی مرض کے دوران تعمیرات کو ایک ’ضروری‘ کام سمجھا جاتا تھا۔ ان کارکنوں کو کام جاری رکھنا پڑتا تھا جب کہ دوسرے وقت نکالنے کے قابل تھے یا گھر سے کام کرنے کی صلاحیت رکھتے تھے۔ 

جب کارکن کی ذہنی صحت سے نمٹنے کی بات آتی ہے تو ایک اہم ذہنیت ہے کہ ’جلد مدد کی پیش کش کی جائے‘۔ آجر یہ نہ سمجھیں کہ ان کے ملازمین جانتے ہیں کہ کہاں سے مدد حاصل کرنی ہے اور وہ اپنے تمام فوائد سے واقف ہیں۔ تعمیراتی فرم باقاعدگی سے ان فوائد پر بات کرسکتی ہے جن تک کارکنوں کو رسائی حاصل ہو۔ اس کے لیے ای میلز، ٹیکسٹ یا میل میں بھیجے گئے فلائرز کارآمد ہوسکتے ہیں۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ تعمیراتی صنعت میں بدنظمی کی کچھ شکلیں ہیں جو کسی ملازم کو ذہنی صحت کا علاج کروانے سے روک سکتی ہیں۔ آجروں کو یہ یقینی بنانا چاہیے کہ ملازمین کے لیے امدادی خدمات موجود ہوں۔ تعمیراتی کمپنیوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ ایسا کلچر بنائیں جہاں ملازمین آرام دہ محسوس کریں اور وہ علاج حاصل کر سکیں جس کی انھیں ضرورت ہو سکتی ہے۔ 

ایسا کرنے کا ایک طریقہ ایک ایمپلائی ریسورس گروپ (ERG) کی تشکیل ہے۔ ترقی یافتہ ممالک میں زیادہ سے زیادہ کمپنیاں ERG گروپس تیار کر رہی ہیں جو ذہنی صحت پر توجہ مرکوز کرتی ہیں۔ یہ مددگار ثابت ہو سکتے ہیں خاص طور پر ایسے مباحثے جہاں شرکاء کی طرف سے خود انکشافات ہوں۔ وہ ذہنی صحت کے بارے میں کھل کر بات کرنے سے نہ گھبرائیں۔