الائی میں چیئرلفٹ میں پھنسے 7 افراد کو زپ لائن کی ٹیم نے اپنی جان داؤ پر لگا کر بچایا۔ ریسکیو مشن میں حصہ لینے والوں میں سے ایک محمد علی سواتی بھی تھے، آپریشن مکمل کیسے ہوا؟ انہوں نے بتا دیا۔
محمد علی سواتی کو آرمی کے ہیلی کاپٹر کے ذریعے متاثرہ علاقے پاشتو پہنچایا گیا، 4 گھنٹے میں یہ آپریشن مکمل انجام پایا۔
انہوں نے کہا کہ چیئرلفٹ میں پھنسے افراد کے ریسکیو مشن کی 90 فیصد پلاننگ فوج نے کی، ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) مانسہرہ کے ذریعے پاک فوج نے رابطہ کیا۔
علی سواتی نے مزید کہا کہ مجھے بتایا گیا کہ ہیلی کاپٹر سے ریسکیو کرنا مشکل ہو رہا ہے، زپ لائن سے با آسانی ریسکیو کیا جا سکتا ہے، فوج نے تمام سہولتیں دیں، جس سے ریسکیو میں آسانی ہوئی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبر پختونخوا کے ضلع بٹگرام کی تحصیل الائی کی یو سی بٹنگی پاشتو میں چیئرلفٹ میں 8 افراد پھنس گئے تھے، جنہیں کئی گھنٹوں کے آپریشن کے بعد بحفاظت ریسکیو کیا گیا۔
الائی کی یوسی بٹنگی پاشتو میں چیئرلفٹ کی رسی ٹوٹنے سے لفٹ دو پہاڑوں کے بیچ صبح 7 بجے پھنس گئی تھی جس میں اسکول جانے والے 6 بچے اور 2 اساتذہ سوار تھے۔
ان افراد کو بچانے کے لیے دن کی روشنی میں ایس ایس جی کی سلنگ ٹیم، پاکستان آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز نے ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا۔
آپریشن کے لیے ابتدائی کوششیں ناکام رہیں دو مرتبہ کی ناکامی کے بعد بلآخر اندھیرا ہونے سے کچھ دیر قبل ریسکیو ٹیموں کو کامیابی ملی۔
چیئرلفٹ میں پھنسے 8 افراد میں ابرار، عرفان، گل فراز، اسامہ، رضوان اللّٰہ، عطااللّٰہ، نیاز محمد اور شیر نواز شامل تھے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق چیئرلفٹ تقریباً 2 ہزار میٹر کی بلندی پر لگی ہے۔