• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مؤثر عمارت کے ڈیزائن میں جمالیات، اس کے بنیادی ڈھانچے اور ماحولیاتی عوامل میں توازن قائم کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر جمالیات کی بات کریں تو دورِ جدید میں مکانات کو خوبصورت بنانے پر کافی دھیان دیا جارہا ہے۔ ایک وضع دار چھت کسی بھی کمرے کے ماحول کو ایک جداگانہ انداز مہیا کرتی ہے۔ 

اگر یہ کہا جائے کہ کسی بھی مکان کے فنِ تعمیر کی انفرادیت اور جدت کا اندازہ اس کے کمروں کی چھتوں، دروازوں اور کھڑکیوں کے جدید اسٹائل کو دیکھ کر لگایا جاسکتا ہے تو کچھ غلط نہ ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ اب لوگوں کی اکثریت جدید ڈیزائن کی حامل فالز سیلنگ (ڈراپ سیلنگ) بنواتی ہے، جس کے ذریعے کمروں کی چھت کو نت نئے انداز دیےجاسکتے ہیں۔

ابتدا میں فالز سیلنگ کا استعمال عمارت کے انفراسٹرکچر کو چھپانے کے لیے کیا جاتا تھا۔ سالہا سال تک فالز سیلنگ کی بنیادی سفید ٹائلوں کے پیچھے چھت پر نظر آنے والے پائپ، بجلی کی تاریں یا ڈکٹ وغیرہ چُھپ جاتے تھے، جن کی مرمت یا معائنہ کرنے کے لیے رسائی ہوتی تھی۔ تاہم جدید ایجادات کے بعد اب مختلف سائز ، رنگ اور مواد سے فالز سیلنگ بنائی جارہی ہیں جن کا بنیادہ مقصد مکان کو دلکشی فراہم کرنا ہوتا ہے۔ ہمارے یہاں لکڑی اور پلاسٹر آف پیرس کی بنی فالز سیلنگ کا رجحان کافی مقبول ہے۔ 

ان میں دیدہ زیب برقی روشنیوں سے ایک منفرد تاثر پیش کیا جاسکتاہے۔ فالز سیلنگ سے چھتیں خوبصورت اور جاذبِ نظر دکھتی ہیں، ساتھ ہی اس سے موسم کی سختی جیسے کہ گرمی و سردی میں بھی خاطر خواہ کمی آسکتی ہے۔ ایک وقت تھا جب کمروں کی چھتوں کی آرائش کے لیے بنائے جانے والے نقش و نگار میں پتھر اور جپسم (پلاسٹر آف پیرس) کا استعمال کافی سمجھا جاتا تھا۔ جپسم کی بنی پلیٹوں کا استعمال فرانسیسی کیمسٹ لویزر کی تحقیق کے بعد شروع کیا گیا تھا۔ لویزر نے پہلی بار مکانات کی اندرونی چھتوں کو گرمی اور سردی کے اثرات سے بچانے کے لیے جپسم سے بنی پلیٹوں کا استعمال کیا تھا۔

فالز سیلنگ کی تیاری

مکان کی تعمیر کے دوران اگر آپ چھتوں پر فالز سیلنگ کا کام کروانے کا ارادہ رکھتے ہوں تو پھر چھتیں پر پلستر مت کروائیں۔ چھتوں پر پلستر کروانے کا بنیادی مقصد شٹرنگ کو چھپانا ہوتا ہے۔ فالز سیلنگ کاکام کروانے میں شٹرنگ اس میں ویسے ہی چھپ جائے گی اور آپ پلستر نہ کرواکے تعمیراتی مواد اور مزدوری کے پیسے بچاسکتے ہیں۔ 

اس کے علاوہ تعمیراتی عمل میں فالز سیلنگ کا کام اس وقت تک مت کروائیں جب تک کہ چھت یا دیواریں اچھی طرح خشک نہ ہو جائیں۔ نمی والی جگہ کیلئے پلاسٹر آف پیرس والی فالز سیلنگ بالکل بھی موزوں نہیں ہوتی بلکہ یہ ممکنہ خطرے کے باعث بن سکتی ہے۔ اس لیے کسی بھی ایسی جگہ جہاں مستقل نمی ہو وہاں فالزسیلنگ کا کام پلاسٹر آف پیرس سے نہ کروائیں۔

فالز سیلنگ بنواتے وقت آپ کو خود بھی دیکھنا چاہیے کہ سیلنگ بنانے والے مزدور نے اس کی سطح ٹھیک سے بنائی ہے کہ نہیں۔ اگر اس میں فرق ہوگا تو یہ فنشنگ میں واضح ہوگا۔ سیلنگ کی پلیٹس بھی ایک ہی سطح میں ہونی چاہئیں، وہ کہیں سے ڈھلکی ہوئی نہ ہوں۔ اگر سیلنگ بنانے والا اس نقص کا جواز پیش کرتے ہوئے کہے کہ یہ رنگ کے دوران پٹین کے ذریعے ٹھیک ہوجائے گا تو وہ غلط بیانی کر رہا ہوگا کیونکہ یہ کبھی بھی رنگ سے صحیح نہیں ہوتا۔ سیلنگ کا کام اگر درست انداز سے کیا جائے اور اس کی سطح ہموار ہو تو صرف جوڑ وغیرہ بھرنے کے لیے ہی پٹین استعمال کیا جائے گا۔

فالز سیلنگ کا کام کرنے والے اپنے کام میں مہارت نہ ہونے یا پیسے بچانے کے چکر میں چھت میں اسٹیل کی کیلیں ٹھونک کر فالز سیلنگ کو سپورٹ فراہم کرتے ہیں۔ یہ طریقہ کار خطرناک اور نامناسب ہوتا ہے کیونکہ اسٹیل کی کیلیں وقتی طور پر تو فالز سیلنگ کی پلیٹس کو اٹھا لیتی ہیں مگر وقت کے ساتھ ساتھ یہ کمزور پڑجاتی ہیں جس کے باعث سیلنگ کی پلیٹس گرنے کا امکان رہتا ہے۔ 

سیلنگ کا کام کرنے والے سے یہ پہلے ہی طے کرلیں کہ وہ فالز سیلنگ کو سپورٹ فراہم کرنے کے لیے ڈرل مشین سے چھت میں کم از کم ڈیڑھ انچ کے سوراخ کرکے پیچ والے نٹ اور راول بولٹ لگائے گا۔ سپورٹ بھی 15انچ سے زیادہ دور نہیں ہونی چاہیے کیونکہ یہ جتنے کم فاصلے پر ہوگی اتنا ہی اچھا ہوگا۔

پیمائش اور بلنگ

فالز سیلنگ کا کام مکمل ہونے کے بعد اس کی پیمائش اور بلنگ کا مسئلہ درپیش آتا ہے۔ چونکہ فالز سیلنگ میں کئی قسم کے ڈیزائن ہوتے ہیں تو سیلنگ کا کام کرنے والے جہاں ڈیزائن ہوتا ہے تو وہ اس ڈیزائن کے اندر سے بھی پیمائش کرتے ہیں اور اس طرح پیمائش بڑھ جاتی ہے۔ مثال کے طور پر 10x10فٹ کے کمرے کی پیمائش ویسے تو100فٹ بنے گی لیکن اگر ایک عام سے ڈیزائن کے اندر سے پیمائش کی جائے تو یہ 11x11 فٹ پر121فٹ جا پہنچے گی۔ 

لہٰذا یہ بات پہلے سے ہی طے کرلی جائے کہ فالز سیلنگ والا بلنگ کے لیے پیمائش سیدھی سیدھی کرے گا یا ڈیزائن کے اندر سے۔ فالز سیلنگ کے بہت سے ڈیزائنز میں کام مکمل ہونے کے بعد الگ سے بارڈر لگتا ہے، ایسے میں کیا وہ بھی بیچ میں گنا جائے گا یا پھر اس کی علیحدہ سے پیمائش کی جائے گی۔ سفید ٹائلز لگوانے پر اب ماضی کے مقابلے میں کم خرچ آتا ہے۔