پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ افغانستان کی ٹیم آسان نہیں، اس کے پاس بہترین اسپنرز ہیں، لوگوں کو لگتا ہے کہ افغانستان آسان حریف ہے، حقیقت ایسی نہیں، تین میچز جیت کر جو مومنٹم ملا ہے اس سے اعتماد ملے گا۔
افغانستان سے ون ڈے سیریز جیتنے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ جب آپ نمبر ون بنتے ہیں تو خوشی ہوتی ہے، یہ پوری ٹیم کی محنت اور پرفارمنس کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے بھی نمبر ون ہوئے تھے مگر پھر نیچے آئے اب دوبارہ ٹاپ پر ہیں، ہم نے سارے میچز اچھے کھیلے ہیں۔
بابر اعظم کا کہنا ہے کہ ٹیم میں ہر کوئی ایک دوسرے کو بیک کررہا ہے، اگر بیٹنگ ناکام ہوتی ہے تو بولرز کام کر جاتے ہیں، پلیئرز کا آپس کا اتحاد ہر صورتحال میں کافی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ایشیا کپ کے لیے کافی پُرجوش ہیں، جب بیٹنگ کے لیے آیا تو امام نے کہا کہ وکٹ ایسی نہیں جیسا سمجھ رہے تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ شروع میں پارٹنرشپ لگانا کافی اہم تھا، جب بیچ میں رنز نہیں ہو پارہے تھے تو ذہن میں بہت کچھ چل رہا تھا، رضوان نے مجھے اعصاب پر قابو رکھنے میں مدد کی۔
بابر اعظم نے یہ بھی کہا کہ پلیئرز ایک دوسرے کو بہت اچھے طریقے سے سمجھتے ہیں، سب کو اندازہ ہے کہ کس صورتِ حال میں دوسرے پلیئر کو کیا سمجھانا ہے۔