• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر، سیپکو کی زیادتیوں پر تاجر رہنما سراپا احتجاج، ماہ جون کا بل ادا نہ کرنے کا مشورہ

سکھر(بیورو رپورٹ) سکھر الیکٹرک پاورکمپنی ”سیپکو“ کی زیادتیاں حد سے تجاوز کئے جانے کے بعد تاجر تنظیموں کے رہنما بھی سراپا احتجاج ہیں۔ تاجر تنظیموں کے رہنماؤں نے عوام کو مشورہ دیا کہ جون کے مہینے میں صارفین بجلی کے بل کی ادائیگی نہ کریں، یہ اعلان نہ صرف محکمہ سیپکو بلکہ صارفین بجلی کے لئے بھی سود مند نہیں لیکن شدید گرمی میں رمضان المبارک کے دوران بھی سیپکو اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہوا ہے، ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے سیپکو کا نظام فیل ہوگیا ہو کیونکہ سکھر شہر سمیت گردونواح کے علاقوں میں سیپکو نے جو پالیسی اختیا رکی ہے اس پالیسی کے تحت جس علاقے میں ٹرانسفارمر پر لاسز زیادہ ہوں اس علاقے کا ٹرانسفارمر اتار لیا جائے ، اس پالیسی کے تحت درجنوں ٹرانسفارمر ز شہری اور دیہی علاقوں میں اتارے جا چکے ہیں جس سے ان علاقوں میں بجلی کا نظام مکمل طورپر معطل ہو کر رہ گیا ہے اور صارفین بجلی کو سخت مشکلات کا سامنا ہے جو بلوں کی ادائیگی کرتے ہیں ، اس حوالے سے احتجاجی مظاہرے کئے جارہے ہیں۔ پریس کانفرنس کی جارہی ہیں۔ حکومت اور  حکام بالا کی توجہ اس جانب کرانے کی ہرممکن کوشش کی جارہی ہے جس کے تحت بل بھرنے والے صارفین بجلی کو بلا جواز مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ، اس صورتحال کے ساتھ ساتھ سیپکو نے سندھ کے تیسرے بڑے شہر سکھر میں بجلی کے نظام کو بری طرح متاثر کررکھا ہے ، حکومتی اعلان کے باوجود سحر، افطار اور تراویح میں متعدد علاقوں میں لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے، اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھادیا گیا ہے اور جب بجلی آتی ہے تو بجلی کی آنکھ مچولی لوگوں کے لئے مزیدمشکلات کا باعث بنتی ہے، ہر آدھے گھنٹے بعد 10سے15منٹ بجلی کا بند ہونا معمول بن چکا ہے، اس تمام صورتحال پر تاجر تنظیمیں بھی سراپا احتجاج  ہیں، سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے چیئرمین حاجی ہارون میمن، سکھر اسمال ٹریڈرز کے صدر حاجی جاوید میمن سمیت مختلف تجارتی، سیاسی، سماجی، مذہبی تنظیموں کی جانب سے سیپکو کی زیادتیوں کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے، سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے چیئرمین حاجی ہارون میمن نے سیپکو کو متنبہ کرتے ہوئے یہ اعلان کیا ہے کہ وہ اپنا قبلہ درست کرلیں بصورت دیگر عید کے فوراً بعد ان کے خلاف احتجاجی تحریک کا سلسلہ شروع کردیا جائیگا جبکہ تاجروں سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ ماہ جون کے بجلی کے بلوں کی ادائیگی بالکل بند کردیں اور اگر سیپکو اہلکار کسی بھی تاجر کے ساتھ زیادتی کریں تو اس کی بھرپور طور پر مزاحمت کی جائے ۔ سیپکو کا کوئی بھی اہلکار تاجروں کے ساتھ کوئی زیادتی کرے تو فوراً تاجر برادری مل کر اس کے خلاف متعلقہ تھانے میں رپورٹ درج کرائیں ۔ انہوں نے کہا کہ سیپکو نے صارفین کے ساتھ ظلم و زیادتی کی انتہا کردی ہے اور اب اس کیلئے ضروری ہوگیا ہے کہ ان کے خلاف احتجاج کا بھرپور راستہ اختیار کیا جائے۔ سکھر اسمال ٹریڈرز کے صدر حاجی محمد جاوید میمن نے کہا ہے کہ سیپکو کے افسرا ن نے حکومت اور وزارت پانی وبجلی کی جانب سے سحر، افطار، تراویح میں لوڈشیڈنگ نہ کئے جانے اور رمضان المبار ک کی میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ کم کرنے کے احکامات کو نظر انداز کر دیا ہے، سحر،افطار میں لوڈشیدنگ کے ساتھ ساتھ دن بھر کئی کئی گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے باعث عوام مشکلات سے دوچار ہیں۔12سے14گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے عید کے موقع پر کاروباری سرگرمیاں بری طرح متاثر کررکھی ہیں، اگر سیپکو نے اپنا قبلہ درست نہ کیا تو تاجر برادری عوام کے ساتھ مل کر احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہوگی۔
تازہ ترین