ملک بھر میں مہنگائی کا ہر چیز پر راج ہے، چینی سمیت کھانے پینے کی مختلف چیزوں کی قیمتیں مزید بڑھ گئی ہیں۔
بلوچستان کے شہر چمن میں چینی فی کلو 230 روپے میں فروخت کی جانے لگی۔
مقامی ڈیلرز کے مطابق چمن میں آٹے کی 100 کلو کی بوری 17 ہزار روپے میں فروخت کی جا رہی ہے۔
مقامی ڈیلرز کا یہ بھی کہنا ہے کہ چمن میں چنے 520 روپے فی کلو جبکہ چنے کی دال 500 روپے فی کلو میں فروخت کی جا رہی ہے۔
ادھر بلوچستان کے دارالخلافہ کوئٹہ میں چینی کی فی کلو قیمت میں 15 روپے کا اضافہ ہوا ہے جس کے بعد اس کی فی کلو قیمت 205 روپے سے بڑھ کر 220 روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔
کوئٹہ شہر کے مضافات میں چینی 230 روپے فی کلو میں بھی فروخت کی جا رہی ہے۔
4 روز کے دوران کوئٹہ میں چینی کی فی کلو قیمت میں 40 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
پنجاب کے دارالخلافہ لاہور کی اوپن مارکیٹ میں چینی 175 روپے کلو فروخت ہو رہی ہے۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق لاہور بھر کی چھوٹی دکانوں اور بازاروں میں چینی غائب ہو گئی ہے۔
محکمۂ خوراک پنجاب کے ذرائع کے مطابق شوگر ملز مالکان نے حکمِ امتناع لے رکھا ہے، چینی کی قیمتوں اور اسٹاکس چیکنگ پر پابندی عائد ہے۔
ادھر پنجاب کے شہر سرگودھا میں 3 دن کے دوران چینی کی قیمت میں 35 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔
مارکیٹ ذرائع کے مطابق سرگودھا میں 35 روپے کے اضافے کے بعد چینی کی قیمت 150 روپے کلو سے بڑھ کر 185 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔
ملک کے سب سے بڑے شہر اور صوبۂ سندھ کے دارالخلافہ کراچی کی ہول سیل مارکیٹ میں چینی کی فی کلو قیمت 4 روپے بڑھ کر 175 روپے ہو گئی۔