پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ن لیگ کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کو الیکشن کی تاریخ کا نہیں معلوم، ہمیں نہیں معلوم کہ الیکشن کب ہوں گے، صرف ایک جماعت کہہ رہی ہے کہ فروری میں الیکشن ہوں گے۔
مظفر گڑھ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اس صورتحال میں ہم لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ہونے کا شکوہ نہ کریں تو کیا کریں، آئین 90 دن میں الیکشن کا کہتا ہے اگر کوئی مشکل ہے تو 100 دن میں کر لیں، کوئی تاریخ تو دیں، بڑی عجیب بات ہے ایک جماعت الیکشن کی تاریخ دے رہی ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میثاق جمہوریت کے حق میں نہیں، ہم نے تو چاہا تھا کہ میثاق جمہوریت ٹو بھی بنے، ہم نے نئے میثاق جمہوریت کی کوشش کی لیکن وہ نہیں ہو سکا۔
انہوں نے کہا کہ نااہل، نالائق وزیراعظم کو مسلط کیا گیا جس سے معاشی وخارجہ سطح پر بحران کاسامنا کرنا پڑا، بڑے بڑے لوگوں کو سبسڈی دینے کے بجائے عام آدمی کو ریلیف دیا جائے۔
بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ 2018 کے الیکشن میں مظفر گڑھ سے قومی اسمبلی کی تین نشستیں جیتی، آئندہ الیکشن میں مظفر گڑھ سے قومی اسمبلی کی 5 سیٹیں جیتیں گے۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی سلیکٹڈ حکومت کے خلاف عوام کے ساتھ مل کر تحریک چلائی، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مزدوروں اور کسانوں کی بہتری کے لیے اقدامات کیے، اگلی حکومت میں مزدوروں کی مدد کے لیے لیبر کارڈ متعارف کرائیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ مشکلات ضرور ہیں لیکن ان کا حل بھی ہمارے پاس ہے، پیپلز پارٹی نے بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت غریبوں کی مدد کی، 9 مئی کو حملے کرنے والی جماعت کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ الیکشن سے متعلق کل پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہو گا، پیپلز پارٹی اپنی وزارتوں کی جواب دہ ہے اور پی ڈی ایم اپنی، پاکستان کے مسائل کوئی ایک جماعت تنہا نہیں حل کر سکتی، پاکستان کو مسائل سے نکالنے کے لیے تمام جماعتوں کو ایک ساتھ بیٹھنا ہو گا۔