ہزاروں اور لاکھوں کے بجلی کے بل ادا کرنے والے پاکستانی عوام کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ ہمارے ملک میں ایک ایسا گاؤں بھی موجود ہے جہاں کے رہائشیوں کو صرف 2 سو روپے ماہانہ ادائیگی کرنے پر بلا تعطل بجلی ملتی ہے۔
خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں رہنے والے لوگ صرف 200 روپے ماہانہ ادا کرتے ہیں اور بجلی حاصل کرتے ہیں۔
ضلع بونیر کے گاؤں برشمنال کے بہت سے لوگ اب بھی کئی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق انہیں ابھی تک واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) سے بجلی نہیں ملتی۔
ایسی صورتحال میں گاؤں کے 30 سالہ رہائشی شوکت حسین نے1 لاکھ روپے میں ایک ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹ بنایا ہے جوکہ صرف 200 روپے ماہانہ پر بجلی فراہم کرتا ہے۔
گاؤں کے مقامی لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملک کے باقی حصّوں کے برعکس وہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے بھی واقف نہیں کیونکہ ان کے گاؤں کو نہ تو لوڈ شیڈنگ اور نہ ہی بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا سامنا ہے۔
گاؤں کے ایک رہائشی نے بتایا کہ ہمارا گاؤں پسماندہ ہے لیکن اب اس گاؤں کو اندھیرے سے نجات مل گئی ہے اور یہاں روشنیوں کا بسیرا ہے کیونکہ یہاں صرف 200 روپے ماہانہ بل کی ادائیگی پر پورا مہینہ بجلی فراہم کی جاتی ہے اور ہم اس سے بہت خوش ہیں۔
اس حوالے سے شوکت حسین نے بتایا کہ گاؤں میں تقریباً 100 گھر ہیں، ہر گھر سے 200 روپے ماہانہ بجلی کا بل وصول کیا جاتا ہے اور اس رقم سے مشینری کی مرمت کی جاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے بجلی کی فراہمی کے لیے قیمت میں رعایت رکھی ہے کیونکہ گاؤں کے لوگ بہت زیادہ بل ادا نہیں کرسکتے لیکن ہم مفت میں بھی بجلی نہیں دے سکتے کیونکہ اسپیئر پارٹس کی قیمت زیادہ ہے۔
شوکت حسین نے کہا کہ حسین نے مزید کہا کہ یہاں کے لوگ اس ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹ سے پیدا ہونے والی بجلی سے بہت فائدہ اٹھا رہے ہیں اور اگر حکومت امداد فراہم کرے تو مزید لوگ بھی اس سے مستفید ہو سکتے ہیں۔