احتساب عدالت اسلام آباد میں بحال ہونے والے نیب کیسز کی لسٹ ’جیو نیوز‘ نے حاصل کر لی۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کے تفتیشی افسران نے رجسٹرار احتساب عدالت کو کیسز کی لسٹ فراہم کر دی۔
احتساب عدالت اسلام آباد میں 80 نیب کیسز بحال ہونے کو تیار ہیں۔
2018ء میں سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف دائر یونیورسل سروسز فنڈ ریفرنس لسٹ میں شامل ہے، ان ہی کے خلاف 2020ء میں دائر ریفرنس بھی اس لسٹ میں شامل ہے۔
سابق وزیرِ اعظم شوکت عزیز کے خلاف 2018ء میں دائر کیا گیا ریفرنس بھی لسٹ کا حصہ ہے۔
2019ء میں دائر سابق صدر آصف زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس کے علاوہ ان کے خلاف 2021 میں دائر ریفرنس بھی اس لسٹ میں شامل ہے۔
سابق وزیرِ اعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف رینٹل پاور پراجیکٹ کے 5 ریفرنسز اس لسٹ میں شامل ہیں، ان کے خلاف 2015ء میں2، 2016ء میں 1 اور 2017ء میں 2 نیب ریفرنسز دائر ہوئے تھے۔
2020ء میں پیپلز پارٹی رہنما فرزانہ راجہ کے خلاف دائر ہوا بی آئی ایس پی ریفرنس بھی لسٹ میں شامل ہے۔
اعجاز ہارون کے خلاف کڈنی ہل اور عبدالغنی مجید و انور مجید کے خلاف ریفرنسز بھی اس نیب کی لسٹ میں شامل ہیں۔
لسٹ میں نیب ریفرنسز کے ساتھ متعلقہ احتساب عدالتوں کا بھی حوالہ دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ رہے کہ رواں ماہ 15 ستمبر کو سابق چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال نے اپنی ریٹائرمنٹ سے قبل آخری دن آخری کیس کا فیصلہ سنایا تھا جس میں نیب ترامیم کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست قابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے نیب ترامیم کی کئی شقیں کالعدم قرار دے دی تھیں۔
سپریم کورٹ نے 50 کروڑ روپے کی حد سے کم ہونے پر ختم ہونے والے تمام مقدمات بحال کر دیے تھے اور تمام کیسز احتساب عدالتوں میں دوبارہ مقرر کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالتِ عظمیٰ کے حکم پر ملک بھر کی احتساب عدالتوں کو نیب کی جانب سے ریفرنسز واپس بھیجے جا رہے ہیں۔