انسدادِ دہشت گردی کی عدالت اسلام آباد کے جج نے پرویز الہٰی کی جیل کے باہر بٹھائے گئے اجنبی شخص سے متعلق پتہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
سابق وزیرِ اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کو جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
دورانِ سماعت اے ٹی سی جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے استفسار کیا کہ ضمانت منظور ہو چکی ہے، کیا مچلکے جمع نہیں کروائے؟ مچلکے جمع کروا دیں، اگر کہتے ہیں تو کیش کا آپشن دے دیتا ہوں، پرویز الہٰی ضمانتی مچلکے جمع کروانے پر آزاد ہیں، کیا پرویز الہٰی دوسرے کیسز میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں؟
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پرویز الہٰی اینٹی کرپشن سے متعلق کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔
سماعت کے دوران پرویز الہٰی نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ میرا پیٹ خراب ہو گیا ہے۔
جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے پرویز الہٰی سے کہا کہ اللّٰہ خیر کرے گا۔
پرویز الہٰی کا دورانِ سماعت کہنا تھا کہ میری جیل کے باہر بھی دیوار کھڑی کر دی گئی ہے، تازہ ہوا نہیں آتی، میری جیل کے باہر ایک اجنبی شخص کو بٹھا دیا گیا ہے۔
جس پر جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ اجنبی کون ہے؟ شخص کا نام ہی اجنبی ہے کیا؟ معلوم کرتے ہیں کون ہے یہ اجنبی۔
دورانِ سماعت پرویز الہٰی کی جانب سے فیملی سے ملاقات کے لیے بھی درخواست دائر کی گئی۔