پنجاب میں انجیکشن سے بینائی متاثر ہونے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) نے ملک بھر کے اسپتالوں اور فارمیسیز کو متعلقہ انجیکشن استعمال کرنے سے روک دیا ہے۔
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی نے تاحکمِ ثانی متعلقہ انجیکشن کی فروخت بھی روک دی ہے۔
ڈریپ حکّام کے مطابق مارکیٹ میں غیر رجسٹرڈ اور رجسٹرڈ دونوں طرح کے انجیکشن موجود ہیں۔
ڈریپ نے خبردار کیا ہے کہ درآمد شدہ انجیکشن کو کوالٹی چیک مکمل ہونے تک استعمال نہ کیا جائے۔
ڈریپ حکّام کے مطابق ملک بھر میں کئی اسپتال اس انجیکشن کی ری پیکجنگ میں مصروف ہیں، کسی اسپتال، لیبارٹری، فارمیسی کے پاس اس انجیکشن کی ری پیکجنگ کا لائسنس نہیں۔
حکّام کا کہنا ہے کہ مریض بھی آنکھوں کی بیماری کے لیے فی الحال یہ انجیکشن لگوانے سے گریز کریں۔
اس حوالے سے ماہرینِ امراض چشم کا کہنا ہے کہ یہ انجیکشن نہ لگنے سے ہزاروں مریضوں کی بنائی متاثر ہو سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ انجیکشن ذیابطیس سے ہونے والی پیچیدگی کا سستا علاج ہے، اس لیےڈریپ کو اس دوا کی مارکیٹ میں دستیابی کے لیے اچھے اداروں کو لائسنس دینا چاہیے۔