کوئٹہ کے فاطمہ جناح اسپتال میں زیر علاج مریضہ میں کانگو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
25 سال کی مریضہ کا تعلق ضلع چمن سے ہے اور وہ آئیسولیشن وارڈ میں داخل ہے۔
رواں سال بلوچستان میں کانگو وائرس کے مثبت کیسز کی تعداد 4 ہوگئی، ایک مریض کاانتقال ہوا۔
جنوبی کوریا کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے کوویڈ 19 کے خلاف ایک اورل دوا تیار کی ہے۔
پلاسٹک بحران کے باعث دنیا انسانی صحت پر سالانہ ڈیڑھ کھرب ڈالرز خرچ کرنے پر مجبور ہوگئی۔ پلاسٹک بیماریوں اور موت کو جنم دینے لگا ہے۔ دنیا کا پلاسٹک فضلہ آٹھ ارب ٹن تک جا پہنچا۔
کراچی کے لیاری جنرل اسپتال میں خاتون کے پیٹ سے بنا سرجری تالا نکال لیا گیا۔
ذیابیطس کے مریضوں کے لیے شوگر کو کنٹرول کرنا انتہائی ضروری ہے اور خوراک اسے کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
گردے کی خرابی کی صورت میں خارش اور جلد پر ریش (rashes) عام علامات ہیں، جو مریض کی روزمرہ زندگی کو شدید متاثر کر سکتی ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ مہم کے دوران 5 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
کیلشیم کی کمی کو عموماً خواتین سے منسلک کیا جاتا رہا ہے لیکن اب ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مرد بھی کیلشیم کی کمی کے خطرے کا شکار ہو رہے ہیں۔
تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ یہ زہریلے کیمیکل خواتین کے تولیدی نظام پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں، خاص طور پر تھائرائیڈ اور بریسٹ کینسر سے ان کیمیکلز کا گہرا تعلق ہے۔
اسلام آباد کے پمز اسپتال میں سانپ کے کاٹنے سے متاثرہ بچے کے علاج کے معاملے پر سوشل میڈیا پر زیرِگردش ویڈیو پر ایگزیکٹیو ڈائریکٹر پمز ڈاکٹر عمران سکندر نے اپنے ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔
بھنڈی کا استعمال عام طور پر سبزی، سالن یا تلی ہوئی شکل میں کیا جاتا ہے۔
دانتوں کے امراض میں مبتلا مریض سخت اذیت سے دو چار ہوتے ہیں۔اکثر افراد کودانت گِرنے اور ان میں کیڑا لگنے جیسی بیماریوں کا سامنا رہتا ہے جس کے سبب ان کی صحت بھی بری طرح متاثر ہوتی ہے کیونکہ ہمارے دانتوں کا براہِ راست تعلق ہماری صحت سے ہوتا ہے۔
قومی ادارہ صحت کی پولیو لیبارٹری کی رپورٹ کے مطابق رواں سال پاکستان بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 18 تک پہنچ چکی ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق 179 فیشن ماڈلز پر کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ایک تہائی سے زائد افراد میں ’آرتھوریکسیا‘ (Orthorexia) کی علامات پائی گئیں
جگر کا کینسر اکثر بہت خاموشی سے بڑھتا ہے اس لیے اس کی تشخیص عموماََ دیر سے ہوتی ہے۔
ایک حالیہ بین الاقوامی تحقیق نے خبردار کیا ہے کہ اگر موجودہ پائے جانے والے مضرِ صحت رجحانات برقرار رہے تو 2050ء تک دنیا بھر میں جگر کے کینسر کے کیسز تقریباً دگنے ہو سکتے ہیں۔
ایک نئی طبی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ جگر کے زیادہ تر کینسرز سے بچاؤ ممکن ہے۔