• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کو رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں 5 ارب 31 کروڑ ڈالرز ملے

--فائل فوٹو
--فائل فوٹو

رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں بیرونی قرضوں اور فنڈنگ پر رپورٹ جاری کر دی گئی۔

وزارتِ اقتصادی امور کی طرف سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں 5 ارب 31 کروڑ ڈالرز پاکستان کو ملے، گزشتہ سال اسی عرصے میں 43 کروڑ 90 لاکھ ڈالرز کی فنڈنگ ملی تھی۔

رپورٹ کے مطابق جولائی میں 2 ارب 89 کروڑ اور اگست میں31 کروڑ 60 لاکھ ڈالر فنڈنگ ملی، یہ فنڈنگ آئی ایم ایف سے ملنے والے 1 ارب 20 کروڑ ڈالرز کے علاوہ ہے۔

وزارتِ اقتصادی امور کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب سے 2 ارب ڈالرز ملے، چین کی ایرو ٹیکنالوجی کارپوریشن سے پی اے ایف کو 50 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز فنڈنگ ہوئی جبکہ باہمی قرض کے طور پر 22 کروڑ 10 لاکھ ڈالرز ملے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کثیر الجہتی ایجنسیوں سے 33 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز اور نیا پاکستان سرٹیفکیٹ سے 14 کروڑ10 لاکھ ڈالرز ملے۔

حکومت نے رواں سال بجٹ میں 17 ارب 62 کروڑ ڈالرز کی بیرونی فنڈنگ کا تخمینہ لگا رکھا ہے۔

رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پہلے 2 ماہ میں سعودی عرب سے 20 کروڑ ڈالرز کا تیل ادھار ملا جبکہ متحدہ عرب امارات سے 12 ملین ڈالرز سیف ڈپازٹ کے طور پر ملے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال عالمی بینک سے 17 کروڑ 80 لاکھ ڈالرز، اسلامی ترقیاتی بینک سے87 کروڑ ڈالرز اور اے ڈی بی سے 39 کروڑ ڈالرز قرض ملا۔

رپورٹ کے مطابق اے آئی بی سے 16 ملین ڈالرز اور بین الااقومی فنڈ برائے زراعت سے 6 ملین ڈالرز قرض ملا۔

رواں سال کے بجٹ میں 23 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز گرانٹ ملنے کی توقع ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال پہلے 2 ماہ میں 2 ارب 45 کروڑ ڈالرز سے زیادہ بجٹ سپورٹ کے طور پر ملے، 760 ملین ڈالرز پراجیکٹ قرض کے طور پر ملے جبکہ کمرشل بینکوں کی طرف سے کوئی قرض نہیں مل سکا۔

رپورٹ میں رواں بجٹ میں کمرشل بینکوں سے ساڑھے 4 ارب 50 کروڑ ڈالرز قرض کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ بین الاقوامی مارکیٹ میں بانڈز جاری نہ کیے جا سکے۔

تجارتی خبریں سے مزید