لاہور میں اینٹی کرپشن کی حراست سے شہری کے مبینہ فرار کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شہری پرویز امجد ڈیڑھ ماہ سے اینٹی کرپشن ٹیم ننکانہ صاحب کی حراست میں تھا، اس کے بھائیوں پر سرکاری زمینوں کو جعل سازی سے ہتھیانے کا مقدمہ درج ہے۔
ذرائع اینٹی کرپشن کے مطابق مقدمے میں 9 سرکاری ملازمین اور 43 دیگر ملزمان نامزد تھے، ڈیڑھ ماہ پرویز امجد کی گرفتاری نہیں ڈالی گئی، نہ کسی عدالت میں پیش کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ ڈیڑھ ماہ بعد افسران کے پرویز امجد سے معاملات طے پاگئے، ایک اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی مبینہ اطلاع پر بیلف نے پرویز امجد کو بازیاب کروایا، اینٹی کرپشن نے اسی رات 10 بجے پرویز امجد کو مقدمہ میں ملزم بنا دیا۔
پرویز امجد کے فرار کی ایف آئی آر بھی تھانا چوہنگ میں درج کروا دی، بیلف کو مبینہ اطلاع دینے والے افسر کو امجد پرویز کے فرار میں ملوث ہونے پر گرفتار کیا گیا۔
اسسٹنٹ ڈائریکٹر کی گرفتاری پر ترجمان نے خود احتسابی کی پریس ریلیز بھی جاری کی تھی۔
اینٹی کرپشن حکام نے پرویز امجد کے مبینہ فرار پر چپ سادھ لی، موقف دینے سے بھی انکار کردیا۔