جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ اگر الیکشن کل ہوتا ہے تو ہم کل ہی الیکشن کے لیے تیار ہیں۔ جنوری میں برفباری ہوتی ہے، صرف یہ بتادیں کہ الیکشن کرائیں گے کیسے؟
ملتان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی اندر کچھ اور سیاست کے لیے باہر کچھ اور بات کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ووٹ کو جن سے خطرہ تھا وہ خطرہ اب ختم ہوچکا ہے، نواز شریف ووٹ کو عزت دو سے پیچھے نہیں ہٹے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی پی نے کابینہ میں بیٹھ کر نئی مردم شماری کا فیصلہ کیا تھا، نئی مردم شماری ہوگی تو نئی حلقہ بندیاں بھی ہوں گی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی امریکا کا پتلا تھا اور چورن بیچ رہا تھا جو پکڑا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ کا فرض ہے فلسطین کی مدد کریں، اسلامی دنیا کو ایک قوت بن کر کشیدگی کو حل کرنا ہوگا، امت مسلمہ کو فلسطین کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین نے ہمت کے ساتھ اپنی سرزمین کا دفاع کیا، او آئی سی کا اجلاس فوری طور پر طلب کیا جائے، ہمیں اپنے اسلامی بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ افغان مہاجرین کو جبر اور تشدد کے ذریعے نہیں نکالنا چاہیے، افغانستان سے جو دہشتگرد آرہے ہیں ان کو روکیں۔ افغانوں کے ساتھ جو رویہ رکھا گیا وہ مناسب نہیں، افغان ہمارے مہمان ہیں روایات کے مطابق رویہ رکھنا چاہیے تھا۔