جرمن چانسلر اولاف شولز کی جانب سے ملک بھر میں حماس کی سرگرمیوں پر پابندی کا اعلان کیا گیا ہے۔
جرمن چانسلر اولاف شولز نے پارلیمنٹ میں دیے گئے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل پر حماس کے حملے پر فلسطینی صدر کی خاموشی شرمناک ہے، ابھی تک اسرائیل پر حملے میں ایران کی آپریشنل مدد کے کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملے۔
اولاف شولز نے کہا ہے کہ یہ بھی واضح ہے کہ حماس ایرانی مدد کے بغیر اسرائیل پر حملے کے قابل نہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ توانائی کا کہنا ہے کہ اسرائیلیوں کی رہائی تک بنیادی وسائل، انسانی امداد غزہ جانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
واضح رہے کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی تاحال جاری ہے۔
حماس کے حملے میں مارے گئے افراد کی مزید لاشیں برآمد ہونے کے بعد ہلاک اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 188 ہو گئی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق غزہ پر اسرائیلی حملے سے اقوامِ متحدہ کے 9 ملازمین بھی مارے گئے ہیں، غزہ کے علاقے خان یونس میں گھر پر اسرائیلی بمباری کے بعد وہاں سے 7 لاشیں برآمد کی گئی ہیں جبکہ اس کے نتیجے میں کئی فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے حماس کی جانب سے اسرائیل پر جوابی کارروائی کی گئی تھی اور اس کے بعد سے دونوں جانب سے ایک دوسرے پر حملے جاری ہیں۔