کوئٹہ ویڈیو اسکینڈل کے مجرموں کے سخت سزا سے بچ نکلنے پر خواتین کے حقوق کی تنظیموں کا سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔
کوئٹہ میں 2 سال قبل خواتین کے ویڈیو اسکینڈل کے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے 2 گرفتار ملزمان کو سزا کا حکم سنا دیا، خواتین حقوق کی تنظیموں نے مجرموں کو 6 اور 3 سال قید کی سزاؤں کو ناکافی قرار دے دیا ہے۔
خواتین کی ویڈیوز بنا کر بلیک میل کرنے کا اسکینڈل 2021 میں سامنے آیا تھا، مجرمان نے نوکری کا جھانسا دے کر ویڈیو کی بنیاد پر خواتین کا جنسی استحصال کیا تھا۔
عدالت نے چند روز پہلے مرکزی مجرم ہدایت کو 6 سال اور شریک جرم بھائی خلیل کو 3 سال قید کی سزا سنائی، اس حوالے سے خواتین کے حقوق کیلئے کام کرنے والی تنظیم شیڈ کی سربراہ نے کہا ہے کہ خواتین کا جنسی استحصال کرنے والوں کو سزائے موت دینی چاہیے تھی۔
ویمن لیڈ آرگنائزیشن کی سربراہ زہرہ حسن نے کہا ہے کہ عبرتناک سزاؤں کے بغیر خواتین کے جنسی استحصال کا سلسلہ نہیں رکے گا۔
غیراخلاقی ویڈیوز، خواتین کو ہراساں کرنے کا جرم ثابت ہونے پر 2 بھائیوں کو قید و جرمانہ
جوڈیشل مجسٹریٹ کوئٹہ VII کلیم اللّٰہ موسیانی کی عدالت نےخواتین اور کم عمر لڑکیوں کی غیر اخلاقی ویڈیوز بناکر انہیں ہراساں اور بلیک میل کرنے کا جرم ثابت ہونے پر ملزم ہدایت خلجی کو مجموعی طور کو 6 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ جبکہ اس کے بھائی ملزم خلیل کو جرم ثابت ہونے پر 3 سال قید اور 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنایا۔
استغاثہ کے مطابق ملزمان ہدایت خلجی اور خلیل پر کوئٹہ سے تعلق رکھنے والی خواتین کو بلیک میل کرکے جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام تھا، دونوں کے خلاف 2021 میں خاتون کی ویڈیو وائرل ہونے پر مقدمہ درج کرکے ان کےخلاف چالان عدالت میں پیش کیا گیا تھا، جس پر عدالت نے ایف آئی اے سائبر کرائمز سیل کی جانب سے ایف آئی آر نمبر 20/2021میں دائر کئے گئے کیس نمبر 30/2021 میں کم عمر لڑکیوں کی ویڈیوز رکھنے، خواتین کو جنسی طور پر ہراساں، ان کی ویڈیوز بنا کر بلیک میل کرنے کے مقدمے میں جرم ثابت ہونے پر سزا سنائی۔
عدالت نے حکم دیا کہ اپیل کی مدت ختم ہونے اور پولیس کیس میں ضرورت نہ ہونے پر کیس سے متعلق تمام مواد کو ختم کردیا جائے اور تمام ڈیجیٹل آلات کو بھی بلاک کیا جائے۔