• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہیئر ڈریسر ڈینیل نے پاکستانی کھلاڑیوں کے ساتھ کرکٹ کھیلی

اسکرین گریب
اسکرین گریب

ملیے ہیئر ڈریسر ڈینیل سے جنہوں نے ناصرف ویرات کوہلی اور ہاردک پانڈیا کے ساتھ کرکٹ کھیلی بلکہ چیف سلیکٹر انضمام الحق اور سابق کپتان یونس خان کو بھی بالنگ کی اور اب وہ کھلاڑیوں کا اسٹائل نکھارتے ہیں۔

پاکستان کرکٹ ٹیم ان دنوں آئی سی سی ورلڈ کپ 2023ء کے سلسلے میں بھارتی شہر بینگلور میں موجود ہے۔

بینگلور  میں ایک ہیئر ڈریسر ایسا بھی ہے جس نے معروف کھلاڑیوں کے ساتھ کرکٹ کھیلی اور اب ان کے بالوں کو سنوارتا ہے۔


’جیو نیوز‘ کے صحافی فیضان لکھانی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈینیل نے 2005ء میں پاکستان کے دورۂ بھارت سے متعلق یادیں شیئر کیں اور بتایا کہ میری یونس خان اور انضمام الحق کے ساتھ خوبصورت یادیں وابستہ ہیں، میں نیٹ بالر تھا اور لیفٹ آرم اسپنر تھا۔

ڈینیل نے بتایا کہ میں انضمام الحق کو نیٹ بالنگ کروا رہا تھا، پہلی گیند انہوں نے مِس کر دی جس کے بعد وہ کافی غصے میں آ گئے، اگلی گیند پر انہوں نے اتنا زور دار شاٹ کھیلا کہ گیند گراؤنڈ سے باہر چلی گئی اور اسے کوئی ڈھونڈ نہ سکا۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد میرے پاس یونس خان آئے اور انہوں نے کہا کہ بیٹا خوفزدہ نہ ہو، کچھ نہیں ہوتا دوبارہ کراؤ، میں نے انہیں اور سلمان بٹ کو بہت نیٹ پر گیندیں کروائی ہیں۔

انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بتایا کہ کافی بالرز اس وقت بھارتی ٹیم کو بالنگ کرواتے تھے، ٹیم کے کرکٹر محمد کیف اور یووراج سنگھ وغیرہ کافی سنجیدہ مزاج کے تھے لیکن اس کے برعکس پاکستانی ٹیم کافی ٹھنڈے مزاج کی تھی۔

ڈینیل نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑی ایک دوسرے سے مذاق کرتے رہتے تھے، عبدالرزاق کا حسِ مزاح بہت اچھا تھا، ان سب نے مجھے بہت جلدی قبول کر لیا تھا، یونس خان مجھ سے بہت باتیں کرتے تھے، سمجھاتے تھے اور یونس خان نے مجھے پاکستان آنے کی دعوت بھی دی تھی۔

انہوں نے پاکستانی کھلاڑیوں کے ہیئر اسٹائل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ محمد رضوان کا ہیئر اسٹائل کافی اچھا ہے، اس کے علاوہ بابر اعظم کا اسٹائل کافی ٹرینڈنگ ہے، مجھے شاہین کا ہیئر اسٹائل بھی اس کے چہرے کے حساب سے اچھا لگتا ہے۔

انہوں نے کہا امام الحق کو اپنے بالوں کا اسٹائل تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید