سوشل میڈیا پر دعائیہ ٹرینڈ چلایا گیا تھا یااللہ جس جس نے پاکستان کو دیوالیہ بنایا انھیں ذلیل و رسوا کردے اور اللہ تعالیٰ نے کردکھایا ، شیخ رشید نے حقیقت بیان کردی ہے۔ اب باری ہےروپوش میاں اسلم اقبال اور حماد اظہر کی، اہل یوتھ کی سوچ پر اصل میں اس دن بجلیاں گریں گی جب مراد سعیدپریس کانفرنس میں پھٹے چک دیگا،عوام برملا کہہ رہے ہیں تحریک سے تاریک بننے کا سفر آسان نہیں ہوتا ، اس کیلئے باقاعدہ جدوجہد کرنا پڑتی ہے، ہرایک کے ساتھ منافقت کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے،ہرمعاشرتی پالیسی پر ضدلگانا پڑتی ہے، معاشی فیصلوں پرہٹ دھرمی اختیار کرنا پڑتی ہےاوربد اخلاقی کو معمول بناکر اخلاص سے سخت پرہیزکرنا پڑتا ہے،کرپشن کے الزامات لگا کر میاں نواز شریف کی سیاست کو ہمیشہ کیلئے ختم کرنے کے دعوے کرنیوالوں کی جماعت حقیقت میں تانگہ پارٹی بن گئی ہے،جب چیئرمین ہی سیاست سے تائب ہوجائیگا تب اس تانگہ پارٹی کو ملتان سے بھی کوچوان نہیں ملے گا،میاں نواز شریف کی آمد پر الیکشن کے تناظر میںعمران دارو ہمنوا لیول پلیئنگ فیلڈ کی آواز اٹھا رہے ہیں، وہ مطالبہ کررہے ہیں کہ اپوزیشن کو بھی موقع دیا جائے، وہ کہہ رہے ہیں کہ اس نے تو صرف 9 مئی کی غلطی کی ہے،اس پرعوام کا کہنا ہے کہ 9 مئی غلطی نہیں جرم بغاوت تھا جس نے دنیا بھر میں وطن عزیز کی ساکھ کو برباد کردیا، مسئلہ محض 9 مئی کا نہیں بلکہ اس کے پس منظر میں چھپے متعدد 9 مئی ہیں جنھوں نے ملک خدادادکی معاشی حالت تباہ و برباد کردی،کوئی یہ بات نہیں اٹھا رہا کہ محض ساڑھے تین سال میں ایک نااہل شخص نے ضد، کم عقلی ، مذہب اور نام نہاد ایمانداری کی آڑ میں ملکی معیشت، سیاست، معاشرت اور سماج کو جو نقصان پہنچایا، وہ ایک غلطی نہیں عظیم جرم ہے، اس نے چوری اور چور دونوں کا نہ صرف دفاع کیا بلکہ خود آگے بڑھ کر اس عمل میں شریک ہوا،اس پر طرہ یہ کہ اس نے چوری اور سینہ زوری کو قومی ترانہ قرار دیکراس کو خوب پھیلایا، اس نے آسمان سے تارے نہیں سورج توڑ لانے کا جھوٹادعویٰ کیا ،بجٹ اور تنخواہوں کی ادائیگی کے لالے پڑ گئےتواس کی رنگ بازیاں عیاں ہوئیں، دیوالیہ پن دروازے پر دستک دینے لگا تو سب کےطوطے اڑ گئے،ملکی معیشت کو برباد کرنا ،عوام کو عملی طور پر دیوالیہ کردینا، عوام کو بجلی کے ہوشربا بلوں کے جنجال میں جکڑناغلطی نہیں جرم عظیم تھا، نوجوان نسل کے دماغوں میں نفرت ،خودسری ، پھکڑ پن اور اندھا دھند تقلید کا جو بیج بو کر انکے دماغ مفلوج کر دیئے گئے وہ غلطی نہیں ایک جرم عظیم ہے ،ان نوجوانوں کی بحالی اور قومی دھارے میں واپس لانے کیلئے کئی سال درکارہونگے ،عوام کا کہنا ہے کہ جس طرح گناہ کبیرہ اور گناہ صغیرہ میں بہت فرق ہوتا ہے بالکل اسی طرح معافی غلطی کی ہوتی ہے جرم بغاوت کی نہیں۔ عمران داروں کے تمام خدشات اورپھیلائی گئی افواہوں کے باوجود ریاست پاکستان کے اصل وارث میاں محمد نواز شریف کی پاکستان آمد ہوگئی ہے،شکریہ پاکستان ، شکریہ عوام، شکریہ پاکستانی میڈیا،میاں نواز شریف کےوالہانہ استقبال پر میں یہی کہوں گی کہ وطن کا بیٹا واپس آگیا ہے،وہ کہے گا نہیں بلکہ پھر سے سب کچھ ٹھیک کرنےمیں جت جائیگا، جتنی بار اسکی ملک بدری کی گئی اتنی بار پاکستانی معیشت کو لگائےگئے گہرے زخموں پر مرہم لگائے گا، عوام کی قوت خرید میں جتنی کمی اور مہنگائی میں جتنا خوفناک اضافہ ہوا ہےوہ جی جان سے اسے کم کرنے پر لگ جائیگا، چین سمیت جتنے سرمایہ کار یہاں سے بھگا دیئے گئےتھےو ہی انھیں واپس لائیگا،لیکن عوام یہ سوال اٹھا رہے ہیں کہ کب تک دوسرے ملک کے چمن میں کانٹے بوتے رہیں گے؟اور کب تک نواز شریف دوسروں کے پھیلائے کانٹوں کو ہٹاتا رہیگا ؟کیا یہ صرف نواز شریف کا ٹھیکہ ہے کہ وہ باربار تباہ و برباد معیشت کو بحال کرنے کیلئے دن رات ایک کرے ، عوام ، سٹاک مارکیٹ ،سرمایہ کاروں، تاجروں، غیر ملکوں سب کا اعتماد جیتے ،جب ملکی معیشت درست ٹریک پر آجائے تو کیا پھر سےہنستے بستے ملک کی لٹیا ڈبونے کا نیا تجربہ دوبارہ کیا جائیگا ؟ کب تک ملک بچانے والے کو نئے الزامات لگا کر ملک بدر کیا جاتا رہیگا ؟ کب تک ملک اور عوام کیساتھ کھلواڑ کرنیوالوں کو معاف کیا جاتا رہیگا ؟کب تک منصفین کی کھلے عام بے انصافیوں کاسدباب کرنیکی بجائے اس طرف سے آنکھیں بندرکھی جاتی رہیں گی؟اصل جرائم تو یہ بھی ہیں جنکا سدباب ہمیشہ کیلئے کردینے کا وقت آگیا ہے۔