• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
فائل فوٹو
فائل فوٹو

فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل شروع ہوگیا، اس حوالے سے وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کو متفرق درخواست میں آگاہ کردیا۔

متفرق درخواست میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل شروع ہونے کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے۔

وفاقی حکومت نے متفرق درخواست میں کہا ہے کہ 9 اور 10 مئی کے واقعات کی روشنی میں 102 افراد گرفتار کیے گئے ہیں، گرفتار افراد کے انصاف کے حق کے لیے فوجی عدالتوں میں ٹرائل شروع کیا گیا ہے۔

وفاقی حکومت کی متفرق درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے 3 اگست کے حکم نامے کی روشنی میں عدالت کو ٹرائلز کے آغاز سے مطلع کیا جارہا ہے، فوجی تحویل میں لیے گئے افراد کو پاکستان آرمی ایکٹ 1952ء اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت گرفتارکیا گیا تھا، گرفتار افراد جی ایچ کیو راولپنڈی اور کور کمانڈر ہاؤس لاہور پر حملے میں ملوث ہیں، گرفتار افراد پی اے ایف بیس میانوالی، آئی ایس آئی سول لائنز فیصل آباد پر حملے میں بھی ملوث ہیں۔

درخواست کے مطابق گرفتار افراد حمزہ کیمپ، بنوں کیمپ اور گوجرانوالہ کیمپ پرحملے میں ملوث ہونے پر تحویل میں ہیں۔

متفرق درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے دوران قصور وار ثابت نہ ہونے والا بری ہو جائے گا اور فوجی عدالتوں میں ٹرائل سپریم کورٹ میں جاری مقدمے کے فیصلے سے مشروط ہو گا۔

درخواست میں بتایا گیا ہے کہ فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے بعد جو قصور وار ثابت ہوگا اسے معمولی سزائیں ہوں گی، 9 اور 10 مئی کے واقعات میں ملوث جو افراد جرم کے مطابق قید کاٹ چکے انہیں رہا کر دیا جائے گا جبکہ فوجی ٹرائل کے بعد قانون کے مطابق سزاؤں کے خلاف سزا یافتہ متعلقہ فورم سے رجوع کر سکیں گے۔

قومی خبریں سے مزید