• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنوبی پنجاب میں اسٹوڈنٹس کاؤنسلر کی تشکیل: کب، کیوں، کیسے؟

طلبہ کسی بھی معاشرے کا سرمایا اور مستقبل کے امین ہوتے ہیں ،نیز مُلک و قوم کی ترقّی کا دارومدار بھی اُن ہی کے تعمیری کردار پر ہوتا ہے۔ لہٰذا، تعلیم کے ساتھ طلبہ میں سیاسی شعور، جمہوری طرزِ فکر اور قومی یگانگت کا احساس بھی اُجاگر کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ وہ مستقبل میں بہترین قائد و منتظم بن سکیں۔ 

اس ضمن میں جنوبی پنجاب کے سرکاری تعلیمی اداروں کے طلبہ میں قائدانہ صلاحیتوں کو فروغ دینے، فیصلہ سازی و انتظامی امور پر دسترس اور ساتھی طلبہ سے مشاورت سمیت اسکولز میں ہم نصابی سرگرمیوں کی بحالی، ان کے مستقل انعقاد اور طلبہ کی سرگرم شرکت کو مستقل بنیادوں پر یقینی بنانے، نیز نچلی سطح تک جمہوریت اور جمہوری اقدار کو متعارف کروانے کے لیے اسٹوڈنٹس کائونسلز کے قیام کا فیصلہ محکمہ ا سکول ایجوکیشن، جنوبی پنجاب کی ندرتِ فکر کا نتیجہ ہے۔ 

اسٹوڈنٹس کائونسلز کے قیام کے فیصلے کے بعد پہلے انتخابات 3نومبر 2021ء کو منعقد کیے گئے، جب کہ دوسری مدّت کے انتخابات 18اگست 2022ء کو اور تیسری بار انتخابی عمل14 ستمبر 2023ء کو وقوع پذیر ہوا، جس میں جنوبی پنجاب کے 4823گرلز اور بوائز ایلیمنٹری، سکینڈری اور ہائر سکینڈری اسکولز کے 12لاکھ 45ہزار طلبہ نے 14 ہزار 469امیدواروں کا انتخاب کیا۔

واضح رہے کہ ا سٹوڈنٹس کائونسلز کے انتخابات میں صدر، نائب صدر اور جنرل سیکرٹری کے علاوہ کلاس نمائندگان کا انتخاب کیا جاتا ہے اور منتخب عُہدے داران کی ذمّے داریوں میں بہترین نظم و نسق اور طرزِ عمل کے ذریعے دوسرے طلبہ کے لیے رول ماڈل بننا، ہم نصابی سرگرمیوں مثلاً بزمِ ادب، تقاریر، مباحثوں، مضمون نویسی، مصوّری اور کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد کروانا، طلبہ میں کُتب بینی کا شوق پیدا کرنا، ان کی تحریری صلاحیتوں کو نکھارنا، دیگر ہم نصابی سرگرمیوں میں معاون ثابت ہونا، طلبہ کو آن لائن میگزین، ’’روشنی‘‘ سے متعارف کروانا اور اس میں لکھنے کے لیے ساتھی طلبہ کی رہ نمائی و حوصلہ افزائی کرنا، اسکول میں کھیلوں کی سرگرمیوں کا انتظام کرنا اور ان میں طلبہ کی فعال شمولیت کو یقینی بنانا، کھیلوں کے اعلیٰ سطح کے مقابلوں میں اپنےا سکول کی طرف سے نمایندگی کے لیے بہترین کھلاڑیوں کی نشان دہی میں انتظامیہ کی مدد کرنا،ا سکول میں نظم و نسق کی بہتری کے لیے انتظامیہ کا دست و بازو بننا، خاص مواقع مثلاً یومِ والدین، یومِ آزادی اوردیگر سالانہ تقریبات وغیرہ پر اسکول انتظامیہ کی مدد کرنا، طلبہ کے مسائل اور مختلف معاملات میں ان کی آراء کوا سکول انتظامیہ تک پہنچانا اور انتظامیہ کی طرف سے کیے گئے اعلانات و پیغامات کی طلبہ تک رسائی،نیز نئے طلبہ کی رہنمائی وغیرہ شامل ہیں۔

14ستمبر 2023ء کواسٹوڈنٹس کائونسلز کے تیسری مدّت کے انتخابات میں ضلع بہاول نگر کے 575سرکاری اسکولز میں سے ایک لاکھ 35ہزار 506طلبہ نے کائونسلز کے 1725عُہدے داران کا انتخاب کیا۔ ضلع بہاول پور کے 481اسکولز میں 1443نمایندوں کا چُناؤ ہوا۔ اسی طرح ضلع ڈیرہ غازی خان کے 333اسکولز میں 999، ضلع خانیوال کے 598اسکولز میں 1794، ضلع لیّہ کے 421اسکولز میں 1263، ضلع لودھراں کے 261اسکولز میں 783، ضلع ملتان کے 434اسکولز میں 1302، ضلع مظفر گڑھ کے 413اسکولز میں 1239، ضلع رحیم یار خان کے 650اسکولز میں 1950، ضلع راجن پور کے 170 اسکولز میں 510اور ضلع وہاڑی کے 487اسکولز میں 1461امیدواروں کو منتخب کیا گیا۔ یوں مجموعی طور پر جنوبی پنجاب کے 242ہائر سیکنڈری، 2106سیکنڈری اور 2475ایلیمنٹری اسکولز میں اسٹوڈنٹس کائونسلز کے 14ہزار 469صدور، نائب صدور اور جنرل سیکرٹریز کا انتخاب عمل میں لایا گیا۔ اسٹوڈنٹس کائونسلز کے ان انتخابات میں مجموعی طور پر 6لاکھ 55ہزار 56طلباء اور 5 لاکھ 90 ہزار 309 طالبات نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا۔

اسٹوڈنٹس کائونسلز کے انتخابات کے موقعے پر طلبہ کا جوش و خروش دیدنی تھا۔ اس دوران ہر طالب علم کی خواہش تھی کہ اُسے طلبہ کی نمایندگی کا موقع ملے، لیکن انتخابی قوانین کی رُو سے ہر اسکول کی سینئر کلاسز کے پوزیشن ہولڈر طلبہ ہی کوانتخابات میں حصّہ لینے کی اجازت تھی۔ انتخابی عمل کو آزادنہ اور شفّاف بنانے کے لیے الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے علاوہ الیکشن ٹریبیونل بھی قائم کیا گیا تھا اور انتخابی عملے کو اُن کی ذمّے داریاں تفویض کی گئی تھیں۔ 

نیز، انتخابات میں حصّہ لینے والے طلبہ نے باقاعدہ اپنے کاغذاتِ نام زدگی جمع کروائے، جن کی منظوری کے بعد تین گروپس تشکیل دیے گئے، جب کہ انتخابات سے قبل اسکولز میں امیدواروں نے اپنی انتخابی مُہم بھی چلائی۔ 14ستمبر کو صبح 8بجے پولنگ کا باقاعدہ آغاز ہوا۔ قبل ازیں، پولنگ ایجنٹس کو خالی بیلٹ باکسز کا معائنہ کروایا گیا اور پھر سب کے سامنے انہیں سربمہر کیا گیا، جب کہ بعض اسکولز میں تو الیکشن کمیشن آف پاکستان کے جاری کردہ مخصوص بیلٹ باکسز میں ووٹس ڈالے گئے۔ پولنگ کے عمل کو شفّاف بنانے کے لیے اس اَمر کا خصوصی طور پر خیال رکھا گیا کہ تمام ووٹرز کے پاس ’’ب فارم‘‘ موجود ہو۔ 

متعلقہ اسسٹنٹ پریزائڈنگ افسران کی طرف سے ووٹر لسٹس پر ووٹرز کے ’’ب فارم‘‘ کا اندراج کر کےان کے انگوٹھوں پر اَن مٹ سیاہی کا نشان بھی لگایا گیا۔ دن 11بجے تک پولنگ جاری رہی اور پولنگ ختم ہونے کے فوراً بعد ووٹوں کی گنتی شروع ہوگئی۔ اس موقعےپر پریزائڈنگ افسران نے انتخابی عملے کے ساتھ مل کر نتائج مرتّب کیے اور جب الیکشن کمشنر نے انتخابی نتائج کا اعلان کیا، تو جیتنے والے طلبہ کی خوشی دیدنی تھی، جب کہ فاتح امیدواروں نے اپنے عُہدوں کا حلف بھی اُٹھایا۔

اسٹوڈنٹس کائونسلز کے انتخابات کے دوران سیکرٹری اسکول ایجوکیشن جنوبی پنجاب، رانا سلیم احمد خان نے گورنمنٹ اسلامیہ ہائی ا سکول وہاڑی، جب کہ ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ اسکول ایجوکیشن جنوبی پنجاب، آغا ظہیر عبّاس شیرازی نے خانیوال کے علاوہ ملتان میں گورنمنٹ کمپری ہینسیو بوائز ہائر سکینڈری اسکول اور گورنمنٹ گرلز ہائی ا سکول مُون لائٹ کا دورہ کر کے انتخابی عمل کا جائزہ لیا۔ انہوں نے انتخابات کے پُرامن اور شفّاف انعقاد پر اطمینان کا اظہار کیا اور اس حوالے سے کیے جانے والے انتظامات کو سراہا، جب کہ کئی اضلاع میں تو ڈپٹی کمشنر زسمیت ضلعی انتظامیہ کے افسران اسکولز کا دورہ کر کے انتخابی عمل کا جائزہ لیتے رہے۔ 

دوسری جانب محکمہ اسکول ایجوکیشن، جنوبی پنجاب کی جانب سے پولنگ کے عمل کا جائزہ لینے، امیدواروں کے کاغذاتِ نام زدگی، انتخابی مُہم، الیکشن کمشنر اور الیکشن ٹریبیونل کی تقرّری، بیلٹ پیپرز، بیلٹ باکسز اور پولنگ اسٹاف کی تعینّاتی کے حوالے سے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے لیے سیکشن آفیسر، آفاق موریس کو مظفر گڑھ، ڈپٹی سیکریٹری، سیف الرحمٰن خان کو ضلع ڈیرہ غازی خان، ڈپٹی سیکرٹری، خواجہ مظہر الحق اور مانیٹرنگ آفیسر قراۃ العین صدّیقی کو ضلع لیہ، ڈپٹی سیکرٹری فیصل شہزاد اور مانیٹرنگ آفیسر، ثمرین ندیم کو ضلع وہاڑی، سیکشن آفیسر، حنا چوہدری کو ضلع خانیوال، سیکشن آفیسر، قراۃ العین خان کو ضلع بہاول پور، سیکشن آفیسر، بریحہ زینب کو ضلع لودھراں، جب کہ سیکشن آفیسر، محمد صدیق کو ضلع بہاول نگر کی ذمّے داری سونپی گئی تھی۔ 

الیکشن کے اختتام پر سیکریٹری اسکول ایجوکیشن جنوبی پنجاب، رانا سلیم احمد خان نے اسٹوڈنٹس کائونسلز کے نو منتخب عُہدے داران کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’اسٹوڈنٹس کائونسلز کی تشکیل کا مقصد محنتی اور لائق طلبہ کو اس قابل بنانا ہے کہ وہ اپنے بہترین طرزِ عمل سے دوسرے طلبہ کے لیے رول ماڈل بنیں اور اس کے ساتھ ہی نصابی اور ہم نصابی سرگرمیوں میں بھی صفِ اوّل میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کریں۔‘‘