لاہور ہائی کورٹ نے فرحت شہزادی کے بچوں کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے دائر درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
لاہور ہائی کورٹ میں فرحت شہزادی کے بچوں کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔
دورانِ سماعت عدالت نے وکیل سے استفسار کیا کہ درخواست گزار بچے شامل تفتیش کیوں نہیں ہو رہے؟
جس پر درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بچے شاملِ تفتیش ہونے کے لیے تیار ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ فرحت شہزادی کے بچوں کے نام 7 جولائی 2023ء کو ای سی ایل میں شامل کیے گئے تھے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ بچوں کو یہ کیسے پتہ ہے کہ ان کی ماں کی تمام جائیدادیں قانون کے مطابق ہیں۔
وکیل نے جواب دیا کہ درخواست گزاروں کی بچوں کی ماں کی تمام جائیدادیں قانون کے مطابق اور تمام اثاثہ جات ڈیکلیئر ہیں، جبکہ بچوں کی پاکستان میں کوئی پراپرٹی نہیں ہے۔
عدالت نے وکیل سے استفسار کیا کہ درخواست گزار انگلینڈ کیوں جانا چاہتے ہیں۔
وکیلِ صفائی نے عدالت کو بتایا کہ بچوں کا ایڈمیشن بیرونِ ملک ہو چکا ہے، تعلیم کے سلسلے میں جانا چاہتے ہیں۔