ہالینڈ کے دارالحکومت ایمسٹرڈیم سے بھارت آئی میرال بونٹنبل نامی ایک سیاح نے واپسی میں اپنے ساتھ لے کر جانے کے لیے ایک کتیا کا بھی ویزا لگوا لیا۔
مذکورہ خاتون وارانسی میں چہل قدمی کر رہی تھیں کہ اچانک ان کی ملاقات جیا نامی ایک کتیا سے ہوئی اور جلد ہی دونوں کی دوستی بھی ہو گئی۔
اس حوالے سے میرال بونٹنبل کا کہنا ہے کہ جیا (کتیا) سے میری دوستی ہو گئی تو اس نے ہر جگہ میرا پیچھا کرنا شروع کر دیا یونہی ایک دن کچھ گلی کے کتوں نے اس پر حملہ کر دیا تاہم ایک سیکیورٹی گارڈ نے اسے بچا لیا۔
اُنہوں نے بتایا کہ پہلے تو میرا جیا (کتیا) کو گود لینے کا کوئی ارادہ نہیں تھا لیکن میں چاہتی تھی کہ وہ سڑکوں پر موجود آوارہ کتوں سے محفوظ رہے مگر اسے اپنے ساتھ ہالینڈ لے کر جانے کے لیے اس کا پاسپورٹ اور ویزا حاصل کرنے کے لیے مجھے بھارت میں مزید 6 ماہ کے لیے رہنا پڑا۔
میرال بونٹنبل نے بتایا کہ مگر اب میں خوش ہوں کہ آخر کار جیا (کتیا) کو اپنے ساتھ لے جا سکتی ہوں، یہ ایک طویل عمل تھا جو ممکن ہوا۔
اُنہوں نے یہ بھی بتایا کہ میری ایک کتا پالنے کی ہمیشہ سے ہی خواہش تھی تو جب پہلی بار جیا (کتیا) مجھ سے ملی تو مجھے اس سے پیار ہو گیا۔