• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اکثر احباب یہ سوال کرتے ہیں کہ آپ ایک لبرل سیکولر ہوتے ہوئے کیسے نواز شریف کی حمایت میں لکھتے، بولتے چلے آ رہے ہیں ، درویش کا جوابی سوال ہوتا ہے کہ پھر آپ ہی بتائیں کسے سپورٹ کیا جائے ؟آسمانوں سے کوئی قیادت اترنے سے رہی ، ہمارے لوگوں نے نئی قیادت یا نیا پاکستان کے چکر میں پرانا بھی برباد کروا لیا ۔سیانے کہتے ہیں عقل بادام کھانے سے نہیں دھوکے کھانے سے آتی ہے یہاں کئی بیماری ،مداری اور کھلاڑی آئے اپنا الو سیدھا کیا قوم کی عزت داغدارکی اور چلتے بنے، آج کل ایک اور نوجوان بھی اسی چکر بازی میں کئی بازیاں لگا رہا ہے یا لگوا رہاہے حالانکہ، اسے چاہئے کہ وہ فی الوقت گھر گرہستی کا سوچے، رہ گیا ہمارا ہینڈسم ، اس نے اپنے حصے کی جتنی تباہی ڈھانی تھی وہ پہلے ہی اس سے زیادہ ڈھا چکا ہے۔

کوئی شک نہیں کہ اس ملک میں بسنے والے کئی لوگ تین مرتبہ منتخب ہونے والے سیاست دان کو قومی لیڈر کی حیثیت سے پسند نہیں کرتے وہ اس کے خلاف کرپشن کے جعلی پروپیگنڈے کی چلائی گئی فلم کو اٹل حقیقت ہی خیال نہیں کرتے بلکہ بارہا یہ کہتے سنائی دیتے ہیں کہ اس کا اور اس کی فیملی کا رہن سہن کسی مغل شہزادے سے کم نہیں اور پھر اس کی سوچ بھی کسی جمہوری سیاست دان جیسی نہیں عرب شہزادے جیسی ہے بلکہ موقع ملنے پر وہ امیر المومنین بننے کی کاوشیں شروع کر دیتا ہے، اپنے اردگرد والوں کو اتنا نوازتا ہے کہ فاصلے پر کھڑے حسد اور جلن محسوس کرنے لگیں حتیٰ کہ بھائی کی شوبازیاں اوربیٹی کی نمودونمائش میں ڈوبی فضول خرچیاں بھی اس کے کھاتے میں ڈال دی جاتی ہیں گویا اس کےساتھی بھی جو کچھ کریں وہ بھی اس کا کیا دھرا شمار ہوگا۔‎اس تلخ نوائی یا پروپیگنڈہ کے باوجود نواز شریف میں پانچ خوبیاں ایسی ہیں جو اسےاپنے دیگر تمام ہم عصروں سے ممتاز کرتی ہیں ۔اس میں سب سے پہلی ملک و قوم کی تعمیرو ترقی کیلئے اس کی لگن ہے وہ جب بھی برسر اقتدار آیا اس نے پوری جانفشانی سے یہ جدوجہد کی کہ وہ قومی تعمیرو ترقی کے بڑے بڑے پروجیکٹس پایہ تکمیل تک پہنچا کر جائے، ملک میں ایک نوع کا صنعتی انقلاب لائے ذرائع مواصلات کو بڑھائے موٹر ویز یا سڑکوں کے جال بچھائے کاروباری طبقات کی ہمت بڑھائے بجلی کے بحران پر قابو پائے یا نئے سے نئے ترقیاتی منصوبے بنوائے۔اگر ملکی انفراسٹرکچر کا منصفانہ جائزہ لیا جائے تو نواز شریف ادوار کو نکالنے کے بعد پیچھے کچھ نہیں بچے گا۔‎نواز شریف کی دوسری خوبی جو اسے دیگر تمام سیاست دانوں سے ممتاز کرتی ہے وہ اسٹیبلشمنٹ کے بالمقابل کھڑے ہونے کا، اس کے اندر عزم و حوصلہ ہے ۔بہت سے لوگ ضروریہ کہہ سکتے ہیں کہ وہ تو پیداوار ہی اسٹیبلشمنٹ کی ہے جیسے فلاں ابن فلاں تھا لیکن دوسری جانب جو لوگ باریک بینی سے اپنے ملک کے ہائبرڈ سسٹم کی تلخیوں کا ادراک رکھتے ہیں اور یہ جانتے ہیں کہ عسکری طاقتوروں کے بالمقابل اس ملک میں سویلین اتھارٹی منوانا یا اس حوالے سے زاویہ نگاہ ہی واضح کر لینا کتنا مشکل اور جان جوکھوں کا کام ہے۔ آئین، جمہوریت اور سویلین اتھارٹی منوانے کی جدوجہد میں اس شخص نے کتنی مرتبہ کتنے گہرے زخم کھائے ہیں مصائب اٹھائے ہیں جیلوں اور جلاوطنیوں کو سہا ہے لیکن عملی سیاست دان ہوتے ہوئے جس حد تک بھی ممکن ہوا اس نے اس حوالے سے اسٹینڈ لیا ہے حتیٰ کہ خود اس طاقتور محکمے کے لوگ یہ کہتے سنائی دیے کہ نواز شریف آج بھی اس ملک کا وزیر اعظم ہوتا اگر وہ سویلین اتھارٹی منوانے کی کاوش میں اس حد تک نہ چلا جاتا۔‎

سب سے بڑھی خوبی جس کے کارن یہ درویش نواز شریف سے محبت کرتا ہے وہ اس کی پاک ہند دشمنی کو ختم کرتے ہوئے تعلقات کو اعلیٰ بنانے اور انہیں دوطرفہ دوستی تک لے جانے کیلئے اس کی سچی لگن اور کمٹمنٹ ہے۔ پاکستان کا واحد سیاست دان نواز شریف ہے جو اس حقیقت کو پا چکا ہے کہ اگر پاکستان نےترقی کرتے ہوئے اپنا بہتر مقام بنانا ہے تو یہ انڈیا دشمنی کےساتھ ناممکن ہے اس دشمنی کے ساتھ پاکستان کبھی اوپر نہ اٹھ سکے گا ۔نواز شریف پر یہ امر واضح ہو چکا ہے کہ ہم محض اپنے بعض موثر لوگوں کی خوشنودی کی خاطر ملک کو دشمنی کی دلدل میں نہ رکھیں۔ انڈیا دشمنی کا مطلب درحقیقت پاکستان دشمنی ہے یہی وجہ ہے کہ لوگوں نے نواز شریف پر کیسے کیسے گھٹیا الزامات عائد نہیں کئے مگر یہ شخص اپنا سیاسی وحکومتی نقصان برداشت کر گیا لیکن منافرت کے بیوپار یا سودے بازی کی دلدل میں نہیں گرا۔ ‎درویش کی دبئی میں ایک انڈین ہندو سے ملاقات ہوئی جو تسلیم کر رہا تھا کہ اگر پاک بھارت تعلقات کو کوئی بہتر بنا سکتاہے تو وہ صرف نواز شریف ہے ۔درویش کو خوشی ہوئی کہ یہاں کوئی تو ہے جسے ہمسائیگی میں بھی بہ نظر تحسین دیکھا جا رہا ہے جس کا کچھ وقار و اعتماد ہے اور یہی اعتماد ہمارا قومی اثاثہ ہے جسے لے کرہم نے بجا طور پر قومی تعمیروترقی کے سفر میں آگے بڑھنا ہے (جاری ہے)۔‎

(کالم نگار کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس

ایپ رائےدیں00923004647998)

تازہ ترین