• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فلسطین اور جموں و کشمیر پر یہود و ہنود کا غیر قانونی، غیر اخلاقی، جابرانہ اور مکارانہ قبضہ اور ظلم و بربریت پون صدی سے زائد عرصہ سے پورے عالم اسلام کا کڑا امتحان ہے۔ جو اب صبر کی آخری حدوں سے بھی آگے نکل گیا ہے۔ بھارت مسلسل کشمیری مسلمانوں کے خون ناحق سے ہولی کھیل رہا ہے تو اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی میں مصروف ہے اور یہ سب کچھ عالمی امن، انصاف اور انسانیت کی بقا کے نام پر قائم اقوام متحدہ کی واضح قراردادوں کی صریحاً خلاف ورزی کرتے ہوئے ہو رہا ہے جبکہ اس ادارے کی بانی اور سرپرست سامراجی قوتیں امریکہ، برطانیہ اور انکے اتحادی ممالک رقص ابلیس کا یہ تماشا ذوق و شوق سے دیکھ رہے ہیں بلکہ اس میں اپنا حصہ بھی ڈال رہے ہیں۔ بھارت کے ہاتھ لاکھوں کشمیریوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں تو سامراجی طاقتوں کا ناجائز بچہ، اسرائیل دن رات فلسطینیوں کے لہو میں نہا رہا ہے۔ نوبت یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ ظلم و تعدی کی اس یلغار کے خلاف دنیا کے مختلف ملکوں میں مقیم انصاف پسند ہندو اور یہودی بھی آواز بلند کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں اور مسیح ناصری کے پیروکار عیسائی بھی پوری شدت کے ساتھ ان کے ہم آواز ہیں، نہتے فلسطینیوں کو صفحہ ہستی سے مٹانے کیلئے جدید ترین اور مہلک امریکی ہتھیاروں کیساتھ اسرائیل جو کچھ کر رہا ہے وہی بھارت اپنے وحشیانہ انداز میں مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کے ساتھ کرتا ہے۔ غزہ اور فلسطینی مہاجر کیمپوں پر اسرائیلی طیارے دن رات آگ برسا رہے ہیں۔ اب تک دس ہزار فلسطینی جن میں چار ہزار سے زائد معصوم بچے بھی شامل ہیں شہید ہو چکے ہیں۔ کئی ممالک نے جن میں اکثریت غیر مسلم ملکوں کی ہے اس بہیمیت کے خلاف اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع کر لئے ہیں۔ واشنگٹن سمیت دنیا بھر میں روزانہ لاکھوں مظاہرین اسرائیل و امریکہ اور برطانیہ کے گٹھ جوڑ سے ہونے والے ظلم کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں۔ اس سلسلے کا سب سے بڑا مظاہرہ خود واشنگٹن میں ہوا جس میں مظاہرین نے صدر بائیڈن کے خلاف نعرے لگائے اور اسرائیل کو جنگ بندی پر مجبور کرنے کیلئے کہا اسلامی ممالک کی اکثریت فلسطینیوں کے جہاد میں عملی مدد کرنے کی بجائے صرف اسرائیل کی مذمت کرنے پر اکتفا کر رہی ہے۔ اسرائیلی مظالم کے خلاف انسانیت نواز امریکی، برطانوی اور کئی دوسرے مغربی ملکوں نے قانون سازوں، صحافیوں اور فنی ماہرین نے اپنے سرکاری عہدوں سے استعفے دے دئیے ہیں۔ اس مخالفانہ ردعمل کے باوجود امریکہ اسرائیل اور ان کے حواریوں کو شرم نہیں آتی اور وہ فلسطینیوں کی نسل کشی کی مہم میں برابر کا ساتھ دے رہے ہیں۔ ادھر بھارت پاکستان میں دہشت گردی کو مسلسل ہوا دے رہا ہے۔ غیر قانونی افغان باشندوں کے انخلا سے فائدہ اٹھا کر اس نے اپنے ایجنٹوں کے ذریعے پاکستان میں تخریب کاروں کو سرگرم کر دیا ہے۔ بلوچستان کے وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا ہے کہ روزانہ دہشت گردی کے سنگین واقعا ت رونما ہو رہے ہیں، ژوب میں ہونے والے ایک واقعے میں افغان باشندے بھی ملوث پائے گئے۔ جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ دو ہمسایہ ممالک کی جانب سے ہمیں بلیک میل کرنے کی ان کوششوں پر عالمی طاقتوں کی خاموشی معنی خیز ہے۔ بلوچستان، خیبرپختوا اور پنجاب میں دہشت گردی کے واقعات کے پیچھے بھارتی ایجنسیوں کا ہاتھ ہے۔ عالمی برادری کو ان حقائق کا ادراک کرنا چاہئے اور فلسطین اور کشمیر کے تنازعات سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے کیلئے دبائو ڈالنا چاہئے۔

تازہ ترین