• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الزامات تو لگادیے، بورڈ اب انکوائری کیلئے نہیں بلا رہا، انضمام الحق

ورلڈ کپ کےلیے پاکستانی ٹیم منتخب کرنے والے انضمام الحق نے ذکا اشرف اور کرکٹ بورڈ دونوں کو نشانے پر لے لیا۔

ان کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ کے دوران الزامات تو لگا دیے گئے لیکن بورڈ اب انکوائری کے لیے نہیں بلا رہا نہ رابطہ کررہا ہے اور نہ ای میلز کا جواب دے رہا ہے، نہ بورڈ یہ بتارہا ہے کہ کس چیز کی انکوائری ہورہی ہے، ، استعفیٰ منظور نہ ہونے کا بھی ٹی وی سے علم ہوا۔

جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کے دوران انضمام الحق نے کہا کہ ذکا اشرف اپنی ذمے داری دوسروں پر ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں۔ تین تین چار چار مہینوں کی ایکسٹینشن کے لیے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں، تین چار مہینوں میں آپ کیا کرلیں گے؟

انضمام الحق مفادات کے ٹکراؤ کا الزام لگنے کے بعد چیف سلیکٹر کے عہدے سے مستعفی ہوچکے ہیں، پی سی بی انضمام الحق کے خلاف مفادات کے ٹکراؤ کے الزامات کی انکوائری کر رہا ہے۔

انضمام الحق نے کہا کہ پی سی بی کو میرے وکیل نے ای میل کی ہے کہ ہمیں بلایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں بورڈ بلا نہیں رہا اور نہ ہی ای میل کا جواب دیا جارہا ہے، ٹی وی سے پتا چلا کہ میرا استعفیٰ قبول نہیں کیا گیا ہے۔

انضمام الحق نے مزید کہا کہ استعفیٰ قبول نہ ہونے کا بورڈ والوں نے نہیں بتایا، پی سی بی حکام دراصل بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

سابق چیف سلیکٹر نے یہ بھی کہا کہ انسان بچنے کی کوشش کرتا ہے کہ یہ میری غلطی نہیں اس کی ہے، ایک بیان آیا کہ تمام ذمے داری انضمام الحق اور بابر اعظم کو دی گئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ٹیم برا کھیلتی ہے تو میں ذمے داری لینے کو تیار ہوں، بچنے کو نہیں، پاکستان اب بھی سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل ہے۔

انضمام الحق نے کہا کہ اگر لڑکوں کو یہ پیغام جاتا کہ چیف سلیکٹر بھی ہمارا ہے، ٹیم اور کپتان بھی ہمارا ہے تو ان کے دل بڑے ہوجاتے۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید