آپ کے مسائل اور اُن کا حل
سوال: آج کل مارکیٹ میں بیس کلو آٹے کے تھیلے میں اٹھارہ یا انیس کلو آٹا ہوتا ہے، جب کہ دکان دار گاہک کے سامنے وزن نہیں کرتے، اور بیس کلو بتا کر فروخت کرتے ہیں، پیسے پورے بیس کلو کے لیتے ہیں، کیا یہ بیع جائز ہے ؟
جواب:۔ صورتِ مسئولہ میں اگر معاملہ وزن سے کیا جارہا ہے تو پھر بیس کلو کہہ کر ۱۸ یا ۱۹ کلو خریدار کو دینا شرعًا ناجائز ہے اور بیچنے والے پر لازم ہے کہ وہ وزن مکمل کرے یا پھر ۱۸ یا ۱۹ کلو دینے کی صورت میں یا تو بقیہ آٹا دے دے یا جتنی اضافی رقم وصول کرلی ہے ،وہ واپس کردے۔
اگر معاملہ تھیلے کے حساب سے کیا ہے کہ یہ ایک تھیلے میں جتنا آتا ہے، وہ مثلاً ہزار روپے کا ہے تو پھر مذکورہ معاملہ کرنا درست ہوگا ،کیونکہ اس صورت میں آٹا وزن کے حساب سے نہیں بیچا جارہا، بلکہ اس بنیاد پر فروخت کیا جارہا ہے کہ اس تھیلے میں جو کچھ ہے ،وہ ہزار روپے کا ہے ،اب وہ خواہ اٹھارہ کلو ہو یا انیس ۔ (فتاویٰ شامی، کتاب البیوع،ج نمبر 4، ص نمبر538 - 542،ایچ ایم سعید)