نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن (NASA) نے سیارہ زحل کی ظاہری شکل میں جلد بڑی تبدیلی ہونے کا انکشاف کر دیا۔
زحل کو دیکھنے کے شوقین افراد کے پاس اس سیارے کے مشہور رنگز کا مشاہدہ کرنے کے لیے بہت محدود وقت باقی رہ گیا ہے کیونکہ ناسا نے انکشاف کیا ہے کہ سیارہ زحل کے گرد موجود رنگز 18 ماہ کے بعد نظروں سے اوجھل ہو جائیں گے اور پھر دوبارہ یہ رنگز 2032ء تک دوبارہ نظر آنے لگیں گے۔
سیارہ زحل کے گردہ یہ رنگز جو اسے ممتاز بناتے ہیں 43,500 سے 87,000 میل تک پھیلے ہوئے ہیں اور ہمارے سیارے زمین جیسے 30 سیاروں کے برابر ہیں۔
مارچ 2025ء تک اپنے مدار میں سیارہ زحل کے جھکاؤ کی وجہ سے یہ رنگز نظروں سے اوجھل ہوجائیں گے اور ہم زمین سے ان کا مشاہدہ نہیں کر سکیں گے۔
یہ انوکھا واقعہ ہر 13.5 سے 15.7 سال بعد اس وقت رونما ہوتا جب زمین سیارہ زحل کا اس کے مدار میں جھکاؤ دیکھتی ہے۔
نظامِ شمسی میں زمین سے 746 ملین میل دور موجود سیارہ زحل کے رنگز اپنے بہت بڑے سائز کے باوجود بھی صرف 300 فٹ چوڑائی کی وجہ سے ہماری نظروں سے اوجھل ہو جائیں گے۔
فی الحال سیارہ زحل سورج کے گرد اپنے مدار میں 9 ڈگری نیچے کی طرف جھکا ہوا ہے۔
سیارہ زحل کے رنگز عارضی طور پر نظروں سے اوجھل ہوں گے کیونکہ یہ سیارہ اپنے مدار میں دوبارہ گھومے گا اور پھر 2032ء میں ہمیں زمین سے اس کے رنگز کا دوسرا رخ نظر آنے لگے گا۔
اگرچہ 2025ء تک سیارہ زحل کے رنگز عارضی طور پر نظروں سے اُوجھل ہوں گے لیکن سائنسدانوں نے ان رنگز کے مستقبل طور پر ختم ہو جانے کی پیش گوئی بھی کی ہے۔
کچھ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ سیارہ زحل کے گرد موجود یہ آسمانی کڑا تقریباً 300 ملین سال میں مکمل طور پر ختم ہو سکتا ہے۔