فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے 20 لاکھ تک نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے اور نان فائلرز کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ایف بی آر حکام کے مطابق فیصلہ کیا گیا ہے کہ نوٹس ملنے پر ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کے بجلی اور گیس کے کنکشن کاٹے جائیں گے اور ان کی موبائل فون سمیں بھی بلاک کی جائیں گی۔
حکام کے مطابق ایف بی آر نے جون 2024 تک 15 سے 20 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانےکا فیصلہ کیا ہے۔
ایف بی آر حکام کے مطابق ٹیکس بنیاد وسیع کرنے کےلیے پورے ملک میں 145 ڈسٹرکٹ ٹیکس آفسز قائم کیے گئے ہیں۔
حکام کے مطابق نئے دفاتر جون 2024 تک 15 سے 20 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان ٹیکس نیٹ میں لائیں گے، نئےاقدام سے ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کو مطلوبہ سطح تک بڑھانے میں مدد ملے گی۔
ایف بی آر حکام کے مطابق ان لینڈ ریونیو کے گریڈ 17 اور 18 کے افسران ان دفاتر کی سربراہی کریں گے، ان دفاتر کے قیام سے تمام ممکنہ ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی راہ ہموار ہوگی۔
حکام کے مطابق ممکنہ ٹیکس دہندگان کے بارے میں تھرڈ پارٹی ڈیٹا حاصل اور استعمال کیا جائے گا، مختلف ادارے اور محکمےخودکار ٹرانسمیشن سسٹم کے ذریعے ڈیٹا فراہم کرنے کے پابندہوں گے۔
ایف بی آر حکام کے مطابق چیئرمین نادرا نے ایف بی آر کو ڈیٹا انٹگریشن کے ذریعے مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔