اسلام آباد (نمائندہ جنگ، جنگ نیوز ) سینیٹ میں فوجی عدالتوں کے حق میں منظور قرارداد کیخلاف گزشتہ روز بھی اپوزیشن نے احتجاج کیا ، ارکان نے قرارداد کی مذمت کرتے ہوئے سپریم کورٹ کی رولنگ کو آئین کے عین مطابق قرار دیا ہے اور کہا کہ سپریم کورٹ کی رولنگ آئین کے عین مطابق ،قرارداد ہاؤس پر ڈرون حملہ ، اسکی بے توقیری ، اکثریت کی عکاسی نہیں کرتی،ہاؤس سے پاس ہونے والی قرارداد اکثریت کی عکاسی نہیں کرتی جو قرارداد پاس ہوئی ایجنڈے پر نہیں تھی ، کورم بھی پورا نہیں تھا ، سات آٹھ سنیٹرز کی قرارداد تھی ، اس داغ کو بہت سارے سنیٹرز لینے کو تیار نہیں، قرارداد اس ہاؤس پر ڈرون حملہ ہے، جمہوریت پر وار ہے، اس سے اس ہاؤس کی بے توقیری ہوئی ، پیر کو ایوان بالا میں گزشتہ ہفتہ کے شروع میں سپریم کورٹ کی رولنگ کیخلاف پاس ہونے والی قرارداد پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی نے کہا گزشتہ پیر کو جو قرارداد پیش کی گئی جس کا تعلق ملٹری کورٹس کے بارے میں تھا،وہ اس ہاؤس کی اکثریت کی عکاسی نہیں کرتی ، سپریم کورٹ کا فیصلہ ملٹری کورٹس کیخلاف آیا میرے مطابق وہ آئین کی روح کے مطابق تھا ، پارلیمان کی بے توقیری ہوئی اور پارلیمان کو بے کار دکھایا گیا ، جو قرارداد پاس ہوئی اس کی مذمت کرتے ہیں۔