• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پلاسٹک ساشے میں مصنوعات کی فروخت، یونی لیور پر گرین پیس کی شدید تنقید

لندن (پی اے) گرین پیس انٹرنیشنل نے پلاسٹک ساشے میں مصنوعات فروخت کرنے پر یونی لیور کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ گرین پیس کے عائد کردہ الزام کے مطابق گرین پیس رواں سال کے دوران ہر سیکنڈ پر 1700 ساشے فروخت کر رہا ہے اور اس نے اس طرح پلاسٹک کا ایک انبار کھڑا کر دیا ہے۔ کمپنی ماحول کو فائدہ پہنچانے اور پلاسٹک کے کم از کم استعمال ، بہتر پلاسٹک کے استعمال یا پلاسٹک بالکل استعمال نہ کرنے کا وعدہ کرتی رہی ہے لیکن گرین پیس کا کہنا ہے کہ یونی لیور پوری دنیا میں پلاسٹک ساشے فروخت کرنے والا سب سے بڑا ادارہ ہے اور اس نے رواں سال کے دوران 53 بلین ساشے فروخت کئے ہیں۔ گرین پیش کا کہنا ہے کہ کمپنی نے 2010 میں ساشے کے مسئلے پر کنٹرول کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن اس نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران کم و بیش 475 بلین ساشے فروخت کرکے پلاسٹک کا ایک پہاڑ کھڑا کر دیا ہے جس سے مقامی علاقوں پر تباہ کن اثرات رونما ہو رہے ہیں۔ گرین پیس کا دعویٰ ہے کہ یونی لیور 2034 تک پلاسٹک کے استعمال کو نصف کرنے میں بھی کامیاب نہیں ہو سکتا۔ یونی لیور کے ایک ترجمان پلاسٹک کی آلودگی پر کنٹرول کمپنی کی اولین ترجیح ہے اور ہمیں اس بات کا احساس ہے کہ ہمیں اس کے لئے ابھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔ گزشتہ چند برسوں کے دوران ہم نے ری سائیکل پلاسٹک کے استعمال کو بہت تیز کیا ہے اور عالمی سطح پر اس کے استعمال میں 21 فیصد اضافہ کیا ہے۔ ایلن مسک آرتھر فاؤنڈیشن نے حال ہی میں کہا تھا کہ یونی لیور ان اداروں میں شامل ہے جو ورجن پلاسٹک پیکجنگ میں نمایاں کمی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پلاسٹک کے ساشے کے استعمال میں کمی کیلئے بہت سے حل تلاش کئے ہیں۔

یورپ سے سے مزید