سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ مریم نواز میری چھوٹی بہن ہے، نہ اختلاف ہے نہ ناراضی، جو سوچ میری جماعت نے اپنائی ہے اس سے اتفاق نہیں کرتا۔
امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے شاہد خاقان نے کہا کہ ملک کی سمت کا تعین کرنا سب سے زیادہ نواز شریف کی ذمے داری ہے، سمت نہیں طے کی تو حکومت چلانا مشکل ہوگا۔
شاہد خاقان نے کہا کہ ملک کی دونوں بڑی سیاسی جماعتوں نے عوام کی تکلیفیں بڑھانے کے سوا کچھ نہیں کیا، اگر پہلے سے تاثر ہو کہ کون فیورٹ ہے تو اس کا مطلب ہے کہ الیکشن فیئر نہیں ہوں گے، الیکشن کے بعد پیدا ہونے والی ممکنہ خرابی کا حصہ نہیں بننا چاہتا، اس لیے انتخابات میں حصہ نہیں لوں گا۔
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر الزامات لگاتی ہیں کہ وہ فیورٹ ہوگئی ہے، شاید سب کو فیورٹ بننے کا شوق ہوتا ہے، اس سے ملک کا نقصان ہوتا ہے، جو اتحاد ہو رہے ہیں اس سے مقامی طور پر الیکشن میں فائدہ ملنے کے امکانات کم ہیں، جہاں ایم کیو ایم ہے وہاں ن لیگ کے اتنے ووٹر نہیں کہ ایم کیو ایم کو فائدہ پہنچے۔
شاہد خاقان نے یہ بھی کہا کہ ووٹ کو عزت دینے کا مطلب ملک آئین کے مطابق چلے گا، کسی غیر آئینی معاملے کا حصہ بنیں گے تو خرابی پیدا ہوگی، نواز شریف عوام کو بتائیں ان کی کیا سوچ ہے؟ جہاں آج ملک کھڑا ہے جولائی 2017 کے فیصلے کا اس میں اثر ہے، جو نا انصافی ہوئی اسے درست کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نا اہلیت قانون کی بنیاد اور حقائق پر ہوگی تو اس کا اثر ہوگا، ماضی کی طرح الٹے سیدھے مقدمے بنا کر عدلیہ سے سزائیں دلائی گئیں تو خرابی پیدا ہوگی۔