• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لبنان میں صحافیوں پر حملے، تحقیقات میں اسرائیلی ٹینک ذمہ دار قرار

پیرس (اے ایف پی)فرانسیسی خبررساں ادارے کی13 اکتوبر کو جنوبی لبنان میں حملے کی تحقیقات میں ٹینک کے گولے کی طرف اشارہ کرتی ہیں، اس انتہائی کشیدگی والے سرحدی علاقے میں انہیں صرف اسرائیلی فوج استعمال کرتی ہے،ان حملوں میں خبررساں ادارے رائٹرز کے ایک صحافی شہید اور اے ایف پی کے دو کارکنوں سمیت چھ دیگر افراد زخمی ہوئےتھے۔صحافیوں کے گروپ پر یکے بعد دیگرے دو حملے اس وقت کیےگئے ،جب وہ سرحدی گاؤں الما الشعب کے قریب ایک ایسے علاقے میں کام کر رہے تھے جہاں اسرائیلی فوج اور مسلح لبنانی اور فلسطینی گروپوں کے درمیان تقریباً روزانہ جھڑپیں ہورہی تھیں۔37سالہ عصام عبداللہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے،جبکہ وہاں موجود رائٹرز کے دو دیگر صحافی، الجزیرہ کے دو اور اے ایف پی کے دو صحافی زخمی ہوئے۔ اے ایف پی کی 28سالہ فوٹوگرافر کرسٹینا آسی شدید زخمی ہوئیں، بعدازاں ان کی ایک ٹانگ کاٹ دی گئی اور وہ ابھی تک اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔اے ایف پی نےتنازعات میں شہریوں پر حملوں کی تحقیقات کرنے والی ایئروارز این جی او کے ساتھ مشترکہ طور پر سات ہفتوں کی تحقیقات کی، جو کہ ماہر جنگی سازوسامان کے تجزیوں، سیٹلائٹ امیجز، گواہوں کی شہادتوں اور حملے سے پہلے اور اس کے دوران فلمائی گئی ویڈیو ریکارڈنگ سے جمع ہونے والے شواہد پر مبنی ہے۔اس کے شواہد ایک120ملی میٹر کے فن سٹیبلائزڈاسرائیلی ساختہ مرکاوا ٹینک راؤنڈ کی طرف اشارہ کرتے ہیں، جسے اسرائیلی فوج صرف انتہائی کشیدگی والے سرحدی علاقے میں استعمال کرتی ہے۔ تجزیہ کاروں نے کہا کہ خطے میں کوئی دوسرا فوجی گروپ یا تنظیم اس قسم کا گولہ بارود استعمال نہیں کرتا۔تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ یہ حملے جنوب مشرق سے اسرائیلی گاؤں اردیخ کے قریب سےہوئے، جہاں اسرائیلی ٹینک کام کر رہے تھے۔

دنیا بھر سے سے مزید