حیدرآباد (بیورو رپورٹ) سندھ کے سیلاب متاثرین کو گھر تعمیر کرکے دینے کا پروگرام ناکام ہوگیا‘ صوبے بھر میں 21لاکھ متاثرین میں سے محض 3لاکھ کے قریب افراد کو رقم دیئے جانے کا انکشاف جبکہ ایک بھی متاثر کو تاحال چوتھی قسط جاری نہیں کی گئی ہے دوسری جانب سندھ کے بیشتر اضلاع میں آج بھی سیلاب متاثرین کھلے آسمان تلے اور جھونپڑیوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں سیلاب کے باعث لاکھوں کی تعداد میں لوگوں کے گھر اور دیگر تعمیرات تباہ ہوچکی تھیں‘ اس ضمن میں ورلڈ بینک اور وفاقی حکومت کے تعاون سے حکومت سندھ نے 20لاکھ سے زائد سیلاب متاثرین کو گھر بنانے کے لیے 3لاکھ روپے چار قسطوں میں جاری کرنے کا پروگرام شروع کیا گیا تھا لیکن متعلقہ اداروں کی نااہلی کی وجہ سے مذکورہپروگرام ناکامی کی ڈگر پر چل پڑا ہے۔ ”جنگ“ کو موصول ہونیوالی معلومات کے مطابق صوبہ سندھ میں 2 لاکھ متاثرین کو 75ہزار روپے کی ایک قسط‘70 ہزار کے قریب متاثرین کو دوسری قسط15 ہزار متاثرین کو تیسری قسط جبکہ ایک بھی متاثر کو چوتھی قسط جاری نہیں کی گئی ہے۔