• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسکو لمپکس گیمز 2023: جنوبی پنجاب میں کھیلوں کی سب سے منظم و اہم سرگرمی

محکمۂ اسکول ایجوکیشن، جنوبی پنجاب کے زیرِاہتمام رواں برس 6 سے 10 نومبر تک بہاول پور میں ’’اسکولمپکس‘‘ کے نام سے کھیلوں کی سب سے اہم و منظّم سرگرمی کا انعقاد ہوا۔ ’’اسکولمپکس‘‘ مقابلوں کا انعقاد اس اعتبار سے اپنی نوعیت کا منفرد اقدام ہے کہ یہ بین الاقوامی اولمپکس گیمز کی طرز پر منعقد کیے گئے۔ اسکولمپکس کے’’سیزن تھری‘‘ کی میزبانی ضلع بہاول پور کو سونپی گئی اوراس ضمن میں میں بہاول پور میں نہ صرف پانچ روز کے لیے ’’اسکولمپکس ویلیج‘‘ بسایا گیا، بلکہ ایونٹ کے اختتام تک اسکولمپکس کی روایتی مشعل بھی مسلسل فروزاں رہی۔ 

اس دوران ایونٹ میں شریک جنوبی پنجاب کے 11اضلاع کے سیکڑوں کھلاڑی مختلف کھیلوں میں طلائی، نقرئی اور کانسی کے تمغوں کے حصول کے لیے بےتاب نظر آئے۔ ایونٹ کی افتتاحی تقریب 6 نومبر کو فوروال اسٹیڈیم، بہاول پور میں منعقد ہوئی اور ایڈیشنل چیف سیکریٹری جنوبی پنجاب، کیپٹن (ر) ثاقب ظفر نے اسکولمپکس کا باقاعدہ افتتاح کیا۔ 

اس موقعے پر کمشنر بہاول پور ڈویژن، بیرسٹر ڈاکٹر احتشام انور، محکمۂ اسکول ایجوکیشن، جنوبی پنجاب کے ایڈیشنل سیکریٹریز، سیّدہ سروش فاطمہ شیرازی، خواجہ مظہر الحق اور ڈپٹی کمشنر بہاول پور، ظہیرانورجپہ سمیت جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کے ایڈمنسٹریٹو سیکریٹریز اور افسران بھی موجود تھے۔

واضح رہے کہ’’اسکولمپکس‘‘کا تصوّر محکمۂ اسکول ایجوکیشن، جنوبی پنجاب کے پہلے سیکریٹری، بیرسٹر ڈاکٹر احتشام انور کے ذہنِ رسا کی پیداوار ہے۔ ان کے زیرِنگرانی 2021ء میں پہلی مرتبہ اسکولمپکس گیمز کا انعقاد ڈیرہ غازی خان میں ہوا، جب کہ 2022ء میں سیزن ٹو کے مقابلوں کی میزبانی ضلع ملتان کے حصّے میں آئی۔

ملتان میں منعقدہ اسکولمپکس گیمز میں جنوبی پنجاب کے تمام اضلاع کےعلاوہ پہلی مرتبہ سندھ، بلوچستان، خیبرپختون خوا، گلگت بلتستان اور آزاد جمّوں و کشمیر سے بھی کثیر تعداد میں کھلاڑیوں نے حصّہ لیا۔ امسال بہاول پورمیں منعقد ہونے والے اسکولمپکس گیمز میں بھی مُلک بھر سے 2100 سے زاید کھلاڑیوں نے شرکت کر کے اپنے اپنے صوبوں کی نمایندگی کی۔ محکمۂ اسکول ایجوکیشن، جنوبی پنجاب کے موجودہ سیکریٹری، رانا سلیم احمد خان کی ہدایت پر پہلی مرتبہ دینی مدارس، ٹرانس جینڈر اسکولز، صبحِ نو اسکولز اور نجی تعلیمی اداروں کے طلبہ کو بھی ایونٹ کا حصّہ بنانے کےاقدامات کیے گئے۔

واضح رہے کہ جنوبی پنجاب میں اتنے اعلیٰ پیمانے پر کھیلوں کے مقابلے کا انعقاد اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا، لہٰذا اس ایونٹ کو کھیل کے شعبے میں ایک اہم سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ یہاں یہ اَمر بھی قابلِ ذکر ہے کہ اسکولمپکس گیمز کا نصب العین تعلیمی اداروں میں کھیلوں کی بحالی اور بین الاقوامی معیار کے حامل کھلاڑی تیار کرنے کے لیے نرسری کا قیام ہے۔ نیز، اس ایونٹ کا ایک مقصد بچّوں کی توجّہ کمپیوٹر گیمز، موبائل فونز اوراس طرح کےدوسرے الیکٹرانک آلات سے ہٹا کر اُن میں نظم و ضبط، محنت، مقابلے، آخری دَم تک لڑنے، ٹیم وَرک، جیت کو پُروقار انداز میں منانے اور ہار کو کُھلے دِل سے تسلیم کرنے سمیت دیگر اوصاف پیدا کرنا ہے۔

اسکولمپکس گیمز، سیزن تھری کے افتتاح سے 10روز قبل 27اکتوبر کو پاکستان کے سابق بین الاقوامی ہاکی پلیئر، محمّد اشفاق اور ایشین چیمپئن، عبدالرحمٰن عُرف مانی پہلوان نے رحیم یار خان میں اسکولمپکس کی روایتی مشعل کو روشن کیا، جو جنوبی پنجاب کے 10اضلاع کا سفر کرتی ہوئی 6 نومبر کو بہاول پور پہنچی۔ اسکولمپکس میں طلبا اور طالبات کے ایتھلیٹکس، ہاکی، فُٹ بال، کرکٹ، والی بال، بیڈمنٹن اور ٹیبل ٹینس کے مقابلے منعقد ہوئے۔ تمام مقابلے بہاول پور کے ڈرنگ اسٹیڈیم اور ویمن کرکٹ اسٹیڈیم، جب کہ ایتھلیٹکس کے مقابلے اسلامیہ یونی ورسٹی کے گراؤنڈ میں کروائے گئے۔ 

اس موقعے پر تمام ایتھلیٹس اور دوسرے صوبوں سے آنے والے مہمانوں کے قیام و طعام کے لیے اسکولز کے ہاسٹلز اور سرکاری اداروں کی اقامت گاہوں میں احسن انتظامات کیے گئے تھے۔ اسکولمپکس کے لیے فنڈ جنوبی پنجاب کے تینوں بورڈز آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کی جانب سے فراہم کیا گیا، جو طلبہ کی رجسٹریشن کے وقت اسپورٹس فنڈ کی مَد میں جمع کیا جاتا ہے۔ یہاں یہ بات قابلِ بھی ذکر ہے کہ اس سے پہلے کبھی بھی یہ فنڈ ایسی منظّم، بامعنی اور نتیجہ خیز سرگرمی کے لیے استعمال نہیں کیا گیا۔

اسکولمپکس کی اختتامی تقریب 10 نومبر 2023ء کو مطیع اللہ خان ہاکی اسٹیڈیم، بہاول پور میں منعقد ہوئی۔ سیکریٹری اسکول ایجوکیشن، جنوبی پنجاب، رانا سلیم احمد خان کے مطابق، جنوبی پنجاب میں اسکولمپکس گیمز کا سالانہ مقابلوں کے طور پر باقاعدہ انعقاد کیا جائے گا۔ 

تاہم، یہ مقابلے ہر سال جنوبی پنجاب کے مختلف ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں منعقد ہوں گے۔ جنوبی پنجاب میں اسکولمپکس کے تسلسل سے کام یاب انعقاد کو مدِنظر رکھتے ہوئے اس بات کی قوی اُمّید ہے کہ ایک وقت آئے گا کہ جب قومی سطح پر اسکولمپکس گیمز کا انعقاد تمام صوبوں میں ہوگا۔