پشاور(سٹاف رپورٹر) خیبر پختونخوا حکومت نے صوبہ میں مقیم افغان مہاجرین کی رجسٹریشن کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اصل مسئلہ افغان پناہ گزین نہیں بلکہ غیر قانونی اور غیر رجسٹرڈ غیر ملکی ہیں جس کے تدارک کیلئے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے، خیبر پختونخوا میں افغان مہاجرین کیساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا جارہا بلکہ پولیس کی جانب سے امن و امان کی صورت حال کے پیش نظر سب کی بلاتفریق چیکنگ کی جاتی ہے جبکہ افغان حکومت نے خیبر پختونخوا میں افغان مہاجرین کی پکڑ دھکڑ اور ان کیخلاف کریک ڈاؤن بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان حکومت بھی اپنے شہریوں کی باعزت واپسی کی خواہاں ہے لیکن افغانستان میں بدامنی کے باعث مہاجرین واپسی پاکستان آجاتے ہیں، اس سلسلے میں جمعرات کے روز وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں پاکستان میں نامزد افغانستان کے سفیرڈاکٹر عمرزخیل وال نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کےساتھ ملاقات کی اس موقع پر چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا امجد علی خان، سیکرٹری داخلہ، انسپکٹر جنرل پولیس،کمشنر پشاور اور دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران خطے میں امن عامہ کی مجموعی صورتحال، افغان مہاجرین کی واپسی اور باہمی دلچسپی کے دیگر اُمور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ افغان سفیر ڈاکٹر عمر زخیل وال نے اس موقع پر صوبے میں افغان مہاجرین کو درپیش مسائل حل کرنے میں صوبائی حکومت خصوصاً محکمہ پولیس کے تعاون کو سراہا اور کہا کہ وہ خود بھی چاہتے ہیں کہ مہاجرین باعزت افغانستان واپس جائیں مگر اس وقت افغانستان میں بھی امن عامہ کی ناخوشگوار صورتحال کی وجہ سے وہ واپس آجاتے ہیں انہوں نے اس صورتحال کا سدباب کرنے کا یقین دلایا۔ وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے کہاکہ حالات کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے درپیش چیلنجز سے نبردآزما ہونا دونوں حکومتوں کی ذمہ داری ہے انہوں نے کہاکہ اصل مسئلہ مہاجرین نہیں بلکہ غیر رجسٹرڈ غیر ملکی ہیں کیونکہ اس وقت ہمیں وسیع پیمانے پر خطرات کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کیلئے رجسٹریشن ناگزیر ہے۔انسپکٹر جنرل پولیس ناصر خان درانی نے امن عامہ کی موجودہ صورتحال ، خطرات اور سیکیورٹی کے تقاضوں پر روشنی ڈالتے ہوئے مزید کہاکہ وہ شناخت کے سلسلے میں مہاجرین کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں کر رہے بلکہ بلا تفریق سب کی چیکنگ کرتے ہیں اگر کوئی پاکستانی بھی شناختی کارڈ نہیں رکھتا تو اسے قانونی کاروائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے افغان سفیر نے خطے میں امن کے قیام ، فریقین کے درمیان رابطے کی بہتری اور مشکلات کو کم کرنے کیلئے اپنی طرف سے ہر ممکن تعاون اور بھر پور اقدامات کا یقین دلایا۔