• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بانی پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں سزا کا فیصلہ معطل کرنے کی درخواست مسترد

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں سزا کا فیصلہ معطل کرنے کی درخواست مسترد کردی۔

توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت کا اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں ڈویژن بینچ نے فیصلہ جاری کر دیا۔

چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے 9  صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ قانون میں سزا معطلی کے آرڈر میں نظر ثانی یا ترمیم کی گنجائش نہیں، بانی پی ٹی آئی نے سزا معطلی کی درخواست میں فیصلہ معطل کرنے کی استدعاہی نہیں کی تھی۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ واضح کر چکی ہے کہ سزا معطلی سے فیصلہ معطل نہیں ہوتا، بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلوں پر انحصار کیا جائے تو وہاں مختلف صورتحال ملتی ہے، بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق سزا معطلی کے ساتھ فیصلہ بھی معطل ہو سکتا ہے۔

بھارتی عدالت کے 2001 کے فیصلے کے مطابق واضح استدعا کی روشنی میں فیصلہ معطل کیا جا سکتا ہے،  عدالتی حکم میں تبدیلی کا مرکزی گراؤنڈ بظاہر 8 اگست کا الیکشن کمیشن کا نا اہلی کا نوٹیفکیشن ہے، عدالت کے علم میں آیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا ہے، لاہور ہائیکورٹ نے نوٹیفکیشن کو چیلنج کرنے کی درخواست پر نوٹس بھی جاری کر رکھے ہیں۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے روبرو سزا معطلی کی درخواست پر سماعت کے دوران الیکشن کمیشن کا نوٹیفکیشن موجود تھا، نوٹیفکیشن سے متعلق سزا معطلی کی درخواست پر سماعت کے دوران کوئی بحث نہیں کی گئی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں بغیر کسی غیر معمولی حالات کے عدالتی فیصلے میں تبدیلی نہیں کی جا سکتی، ایسے فیصلے موجود ہیں کہ کسی غلطی کی بنیاد پر انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کیلئے عدالتی حکم میں تبدیلی کی اجازت دی گئی۔

یاد رہے کہ بانی پی ٹی آئی نے توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ سے سزا کا فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کی تھی۔

بانی پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں عدالت نے سزا معطل کر رکھی ہے،  بانی پی ٹی آئی نے نا اہلی ختم کروانے کے لیے مکمل فیصلہ معطل کرنے کی استدعا کی تھی۔

قومی خبریں سے مزید