پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے این اے 15 سے کاغذات منظور ہو گئے۔
ریٹرننگ آفیسر این اے 15 کے سامنے دونوں اطراف سے وکلاء نے دلائل دیے۔
جہانگیر خان جدون ایڈووکیٹ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے نواز شریف کے خلاف دائر اعتراض مسترد ہو گئے۔
واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات سامنے آئے تھے۔
مانسہرہ کے حلقہ این اے 15 سے نواز شریف کے کاغذات نامزدگی چیلنج کرتے ہوئے اعتراض کنندہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے خلاف 5 جج فیصلہ دے چکے ہیں اور سپریم کورٹ انہیں تاحیات نااہل کر چکی ہے، ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔
اعتراضات پی ٹی آئی کے مقامی رہنما شاہد رفیق نے ریٹرننگ آفیسر کے پاس داخل کرائے تھے۔
درخواست گزار نے کہا کہ متعلقہ ریٹرننگ آفیسر مجاز نہیں کہ وہ نواز شریف کو الیکشن کے لیے اہل قرار دیں۔
این اے 15 سے پی ٹی آئی امیدوار اعظم سواتی نے نواز شریف کے کاغذات نامزدگی چیلنج کیے تھے۔
دوسری جانب قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 لاہور میں بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی پر ن لیگ کی جانب سے اعتراض اٹھایا گیا ہے۔
میاں نصیر نے اپنے اعتراض میں کہا کہ بانی پی ٹی آئی سزا یافتہ ہیں، توشہ خانہ کیس میں ان کی سزا معطل ہے، ختم نہیں ہوئی اس لیے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں، ریٹرننگ افسر نے جانچ پڑتال ملتوی کردی، مزید پڑتال آج ہو گی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے این اے 127 اور مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز کے پی پی 80 کے لیے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات دائر کیے گئے ہیں۔
شہری محمد ایاز نے بلاول بھٹو کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض عائد کیا ہے، درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے کاغذات نامزدگی میں پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز سے وابستگی ظاہر کی، پاکستان پیپلز پارٹی اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز الگ الگ سیاسی جماعتیں ہیں۔
علاوہ ازیں مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز شریف کے کاغذات پر حلقہ پی پی 80 میں ریٹرننگ آفیسر کے پاس اعتراضات داخل کرا دیے گئے ہیں۔
دو مقامی وکلاء کی طرف سے دائر کردہ اعتراضات میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ کاغذات نامزدگی میں مریم نواز کے اصل دستخط نہیں ہیں۔