پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے این اے 127 اور مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز کے پی پی 80 کے لیے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات دائر کر دیے گئے۔
شہری محمد ایاز نے بلاول بھٹو کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض عائد کیاہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنے کاغذات نامزدگی میں پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز سے وابستگی ظاہر کی، پاکستان پیپلز پارٹی اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز الگ الگ سیاسی جماعتیں ہیں۔
شہری کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا انتخابی نشان تلوار اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کا نشان تیر ہے، بلاول بھٹو زرداری پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور آصف زرداری پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017ء کے مطابق ایک شخص ایک وقت میں ایک جماعت کا رکن ہو سکتا ہے، بلاول بھٹو زرداری کا دو جماعتوں کا رکن ہونا الیکشن ایکٹ کی خلاف وزری ہے۔
واضح رہے کہ این اے 127 کے لیے بلاول بھٹو کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 28 دسمبر کو ہونی ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز شریف کے کاغذات پر حلقہ پی پی 80 میں ریٹرنگ آفیسر کے پاس اعتراضات داخل کر دیے گئے۔
دو مقامی وکلاء کی طرف سے دائر کردہ اعتراضات میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ کاغذات نامزدگی میں مریم نواز کے اصل دستخط نہیں ہیں۔
وکلاء کا کہنا ہے کہ مریم نواز سزا یافتہ ہیں اور انہوں نے اپنے اثاثے بھی کاغذات نامزدگی میں چھپائے ہیں، کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔
خاتون ریٹرنگ آفیسر پی پی 80 انعم بابر اعتراضات کی درخواست پر سماعت کریں گی۔